سٹی 42:صدر کے قریبی ساتھی کو شرمناک الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے،ملزم پر سینئر اپوزیشن رہنما کی اہلیہ کو ہراساں کرنے کا الزام ہے۔
حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے ان لیڈر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 سے گرفتار حزب اختلاف کےرہنما کی اہلیہ سے جنسی ہراسانی پرمبنی نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔
حکمران جماعت کے ایک رکن نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تفصیل بیان کرنے کے ساتھ جیل میں قید صلاح الدین باشاق دمیرتاش اور ان کی اہلیہ باشاک دمیرتاش کی تصاویربھی شیئرکیں۔
Kadın dayanışması adına özellikle AKP’li kadınları Başak Demirtaş’a destek vermeye, savcıları ve hakimleri de görevlerini yapmaya davet ediyorum..
— Canan Kaftancıoğlu (@Canan_Kaftanci) June 13, 2020
Troll diyoruz ciddiye almıyoruz diyoruz ama bu kadar da bayağılaşmasanız keşke:( pic.twitter.com/eeOcgx2DAP
اس خبر پر ترک عوامی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر جاری بحث میں ترک وزیر انصاف عبدالحمید گل نے کہا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ترکی کے شہر ساکاریا کے پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملزم کی شںاخت کرلی ہے۔یہ واقعہ ترک میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔واضح رہے صدر رجب طیب اردگان کے قریبی ساتھی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
O twiti atan trol ya da gerçek sahibi hiç bi şekilde bel altı paylaşımları desteklemem ama bunu yazan kesinlikle troll değil:(( pic.twitter.com/ji2hffzVKs
— ????????Emine ÇELİK???????? (@senkimsinya_RTE) June 14, 2020
واضح رہے کہ صلاح الدین دمیرتاش کردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی ہیں اور 2016 سے قید میں ہیں۔ان پر کردوں کی مسلح تحریک کی حمایت کے الزام میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔