(راؤدلشادحسین ) ضمنی الیکشن کے دوران رہنماؤں اور کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی اور لڑائی جھگڑے کے واقعات، کہیں ٹی ایل پی اور ن لیگ آمنے سامنے رہیں، تو کہیں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے مابین مار کٹائی ہوئی، فواد چودھری کی گاڑی پر ٹی ایل پی کے کارکنوں کی چڑھائی بھی الیکشن ریکارڈ کا حصہ بن گئی۔
الیکشن کا زمانہ ہو اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں،رہنمائوں کے درمیان تصادم کے واقعات سامنے نہ آئیں،ایسا کم ہی ہوتا ہے،اس بار ضمنی الیکشن کے دوران شہر کے چاروں حلقوں میں ہی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے پھڈوں کے مناظر کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیے،ٹی ایل پی کے کارکنوں نےکپتان کے کھلاڑی فواد چودھری کو آڑھے ہاتھوں لیا، انکی گاڑی پر پتھراؤ کیا،فوادچودھری نے موقع سے بھاگ نکلناہی مناسب سمجھا۔
پی پی 158کےعلاقہ مصطفی آباد میں ن لیگ اورپی ٹی آئی کےکارکن الجھ پڑے،پی ٹی آئی کےپولنگ ایجنٹ کواندر جانے کی اجازت نہ دینے پر لڑائی ہوئی، تاہم معاملہ اس وقت مزید خراب ہواجب جمشید اقبال چیمہ کی انٹری ہوئی، اور پی ٹی آئی کارکنوں نے لیگی کارکن شکیل احمد کا سر پھاڑ دیا،جبکہ لیگی امیدواررانااحسن شرافت اور لیگی رہنما بلال اکبر کی جمشید اقبال چیمہ سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔
پی پی 168کےفیروزپورروڈکےپولنگ سٹیشن کےباہرموٹرسائیکل پارک کرنےکےمعاملے پرن لیگ اورپی ٹی آئی کے کارکنان آپے سے باہرہوئے،ہاتھا پائی اور مارکٹائی شروع ہوئی تو پولیس نے موقع پر ہی معاملہ رفع دفع کرادیا۔
پی پی167اورپی پی170کےمختلف پولنگ سٹیشنزکےباہربھی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی نوک جھوک اور نعرے بازی جاری رہی۔