مہنگائی کا نیا ریلا، چکی آٹا 5 روپے کلو مہنگا، دالوں کے ریٹ بھی بڑھ گئے

مہنگائی کا نیا ریلا، چکی آٹا 5 روپے کلو مہنگا، دالوں کے ریٹ بھی بڑھ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

فیروزپورروڈ (حسن علی،عثمان علیم ) غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے چکی کا آٹا 5 روپے فی کلو تک مہنگا کر دیا۔ شہر میں سستے آٹے کی فراہمی طلب کے مطابق نہ ہو سکی۔ شہر میں چینی کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ہی چینی کی بھی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی۔

 

غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت 2100 روپے فی من ہونے کیساتھ ہی چکی کے آٹے کی قیمت میں 5 روپے فی کلو تک اضافہ کر دیا۔ جس  کے بعد شہر میں چکی کا آٹا 70 روپے تک فروخت ہونے لگا۔ لاہور آٹا چکی اوونرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری عبدالرحمن نے کہاہے کہ حکومت کی غلط پالیسی کے باعث آج گندم کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ہو چکا ہے جس کے باعث شہر کے آٹا چکی مالکان ایسوسی ایشن کے مقرر کردہ 65 روپے کے حساب سے آٹا فروخت نہیں کر سکتے۔

 اگر حکومت نے چکی کا آٹا سستا فروخت کروانا ہے تو گندم سستی کی جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ فلور ملز کا آٹا شہر کے کئی علاقوں میں دستیاب نہیں جبکہ آٹا چکی مالکان نے قیمت بڑھا دی ہیں اور آٹے کے ساتھ ساتھ شہر میں چینی کی بھی قلت پیدا ہو چکی ہے اور دکاندار صرف اپنے جاننے والوں کو زیادہ سے زیادہ ایک کلو چینی فروخت کر رہے ہیں۔

 

دوسری جانب شہر کے یوٹیلٹی سٹورز پر بھی سستی چینی اور آٹے کی فراہمی طلب کے مطابق نہیں کی جا رہی۔دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ روٹی نان کی قیمت پر شہری پھر کنفیوژ،نئے نوٹیفکیشن میں نان اور روٹی کی قیمت درج ہی نہ کی گئی۔

 

 دال ماش6اور سپر کرنل چاول 12 روپے مزید مہنگے ہوگئے۔ اس سے قبل سرکاری سطح پر جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن میں نان ، روٹی کی قیمت درج تھی۔ چینی کی قیمت بھی گزشتہ دو نوٹیفکیشنز میں درج نہیں کی گئی۔ اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر نے 70 روپے فی کلو چینی کا نوٹیفکیشن پہلے ہی سے جاری کر رکھا ہے جس ہر شہر بھر میں عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔نئے نوٹیفکیشن میں چاول 128 سے بڑھ کر 136 روپے، دال ماش 198 سے بڑھ کر 204 روپے فی کلو پر پہنچ گئی ہے۔دال مونگ202 سے کم ہو کر 180، کالا چنا موٹا 128 سے کم ہو کر 118،سفید چنا 108 سے کم ہو کر 100، بیسن 128 سے کم ہو کر 120 روپے فی کلو پر آگیا ہے۔

پرانے نوٹیفکیشن کے مطابق نان 12 ، روٹی چھ، خمیری روٹی 12 روپے کی ہے جبکہ نئے نوٹیفکیشن میں نان روٹی کی قیمت نہیں بتائی گئی۔دودھ 90, دہی 110، مٹن 900 اور بیف 450 روپے فی کلو پر برقرار رہے گا۔ علاوہ ازیں شہرمیں سبزیوں کی قیمتوں میں کمی نہ آسکی جبکہ سبز مصالحہ جات کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئیں۔سرکاری نرخنامے میں آلوسمیت 4 سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔

 

پیازکی سرکاری قیمت 35 روپے کلومقرر کی گئی لیکن مارکیٹ میں 60روپے کلوتک فروخت ہوتا رہا۔ ٹماٹر5 روپے سستے توہوگئے لیکن مارکیٹ میں120روپے تک فروخت ہوتا رہا۔ لہسن دیسی کا سرکاری ریٹ 180 روپے ہے جبکہ 300 روپے فی کلومیں فروخت ہوتے رہے۔ ادرک10 روپے مہنگا ہونے کے بعد سرکاری نرخنامے میں  360 روپے لیکن 460 روپے فی کلو میں فروخت ہا۔ سبزمرچ کی سرکاری قیمت 104 جبکہ140  روپے فی کلو میں فروخت ہوتی رہی۔

 

لیموں کی قیمت 90روپے مقرر کی گئی جبکہ فروخت 120 روپے فی کلو میں ہوتے رہے۔ سرکاری نرخ نامے میں آلو2روپے اضافے کے بعد 78 روپے لیکن مارکیٹ میں90 روپے فی کلو تک میں فروخت ہوتے رہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے ان کے وسائل کو کم کر دیا گیا ہے۔ جبکہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی اقدامات کر رہی ہے۔شہرمیں برائلر کی رسد میں بہتری کے باعث قیمت میں 5 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

جس کے بعد مرغی کا گوشت 275 روپے فی کلو میں فروخت ہوتا رہا۔

Shazia Bashir

Content Writer