نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے تقرر کا معاملہ، ن لیگ نے 3 نام چُن لیے

PMLN
کیپشن: PMLN
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے نمائندے ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کے لیے وزیراعظم سے مشاورت مکمل کر لی ہے، آصف زرداری سے مشاورت کے بعد آج شام تک 3 نام گورنر پنجاب کو ارسال کر دیئے جائیں گے۔

  اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے نمائندے ملک احمد خان نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی کے بھیجے گئے ناموں پر ہمیں اعتراض نہیں ہے۔ پرویز الہیٰ نے احمد نواز، ناصر کھوسہ اور محمد نصیر کے نام بھیجے تھے، وزیراعظم آج شارٹ لسٹ کیے گئے نام آصف علی زرداری کے سامنے رکھیں گے۔

ملک احمد خان نے مزید بتایا کہ آصف زرداری سے مشاورت کے بعد آج شام تک تین نام گورنرپنجاب کو بھجوا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی پیشگوئی تو نہیں کرسکتا، ظاہر ہے کچھ نام ہماری جانب سے بھی ہوں گے، ان پر بات چیت ہوگی پھر معاملہ کمیٹی کو بھیجا جائے گا، اگر کمیٹی میں طے نہیں ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن جائے گا۔

دوسری جانب مائیکرو بلاگنگ کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ملک احمد خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مزید بتایا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کے لیے ن لیگ نے احسن بھون کے نام پر اتفاق کیا تھا، تاہم احسن بھون نے شکریہ ادا کرتے ہوئے وکلا سیاست کی ذمہ داریوں کی بنا پر معذرت کرلی۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل پنجاب کے قائم مقام وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے تین نام تجویز کردیے ہیں۔ انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان نے نگران وزیراعلیٰ کے لیے احمد نواز سکھیرا، سابق وزیر صحت نصیر خان اور سابق چیف سیکریٹری ناصر سعید کھوسہ کے نام تجویز کیے ہیں۔

بعد ازاں پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے لیے گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے تجویز کردہ 3 نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو بھجوا دیے۔

واضح رہےکہ 14 جنوری کو پنجاب کی صوبائی اسمبلی وزیراعلیٰ کی جانب سے سمری پر دستخط کے 48 گھنٹے مکمل ہونے پر از خود تحلیل ہوگئی تھی، جب کہ گورنر بلیغ الرحمان نے اس عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے سمری پر دستخط نہیں کیے تھے۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے بیان میں کہا تھا کہ ’پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد ایک متفقہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی اور قائدِ حزب اختلاف حمزہ شہباز کو مراسلے جاری کر دیے گئے۔