سعود بٹ: بے نظیر انکم سپورٹ کروڑوں کی کرپشن معاملہ، جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے چیرمین نیب، ڈی جی نیب، صدر پاکستان، وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔ زمہ داران کے خلاف کاروائی کی استدعا۔
خط کے مطابق چیرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کڑوروں روپے کی کرپشن منظر عام پر آچکی ہے۔ غیریب اور مستحق لوگوں کے رقم کو کرپٹ اور منظور نظر افراد کو دی گئی۔ خط میں لکھا گیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ کے تحت کن کن لوگوں کو رقم دی گئی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ نادرا کی حالیہ رپورٹ کے بعد اس معاملہ میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے۔
خط کی کاپی صدر پاکستان، وزیر اعظم اور صوبائی وزراء اعلی کو بھی بھیجی گئی ہے۔ واضح کیا گیا کہ گریڈ17 سے 21 کے 2543 سرکاری افسران نے بے نظیر انکم سپورٹ سے مستفید ہوئے۔متعدد اعلیٰ سرکاری افسران بیویوں کے نام پر پیسے وصول کرتے رہے۔ بلوچستان میں سب سے زیادہ741سرکاری افسران نےبی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھایا۔سندھ میں گریڈ18کے342افسران نےبی آئی ایس پی سے بھی فائدہ اٹھایا۔
بی آئی ایس پی سے مستفید ہونیوالوں میں گریڈ 21 کے 3 اور گریڈ 20 کے 59 افسران نے فائدہ اٹھایا۔ریکارڈ کے مطابق گریڈ 19 کے افسران کی تعداد 429 ہے۔بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے 6 افسران اور گریڈ17 کے 1240 افسران نے فائدہ اٹھایا جن کے خلاف کاروائی ضروری ہے۔