دوران ٹاس کسی بھی کپتان کی کمزوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، ماضی کے مایہ ناز کرکٹرز کے تبصرے

 دوران ٹاس کسی بھی کپتان کی کمزوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، ماضی کے مایہ ناز کرکٹرز کے تبصرے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: 24 نیوز کے پروگرام ’’پی ایس ایل ہنگامہ ‘‘ میں سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم سلیم ملک ، جادوگر تیز گیند باز  محمد آصف  اور محمد یوسف کے تجزیوں نے تہلکہ مچا دیا ہے ۔

پی ایس ایل 8 کے ٹی ٹوونٹی میچز کا سلسلہ جاری ہے۔ میچز کے حوالے سے ماضی کے مایہ ناز کرکٹرز کے تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، آج ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے درمیان سنسنی خیز مقابلے پر گفتگوکرتے ہوئے سلیم ملک نے کہا کہ ٹی20 میں خوش قسمتی کا بہت عمل دخل ہے، کیونکہ بیٹر تیز کھیلنے کی کوشش کرتا ہے اور بولر زیادہ سے زیادہ وکٹس لینے کی۔ ٹاس کے دوران کسی بھی کپتان کی کمزوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور ایک اچھا کپتان کبھی اپنی کمزوری ظاہر نہیں ہونے دیتا، چاہے اسے پہلے بیٹنگ کرنی پڑے یا بولنگ۔

ملتان سلطانز کے فاسٹ باؤلر احسان اللہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نیا بولر ہے اور جب بندہ نیا آتا ہے تو اس پر کوئی پریشر نہیں ہوتا۔ احسان اللہ ایک اچھا بولر ہے اور وہ پشاور ظلمی کے بیٹرز کیلئے مشکل کھڑی کرسکتا ہے۔پشاور ظلمی کے پشاور ظلمی کے پاس وہاب ریاض کے علاوہ کوئی خاص بولر نہیں۔ کسی بھی ٹیم میں بیٹرز سے زیادہ بولرز ہونے چاہیے۔ 

ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم ملک  نے کہا کہ وہ صرف ایک ہی سٹائل سے کھیلتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک اچھے بیڑر ہیں لیکن آگے جب آپ کا سامنا انٹرنیشنل بولرز سے ہوگا تو وہ آپ کی کمزوری جلد ہی بھامپ لیں گے۔ اس لئے ایک اچھے بیٹر کو ہر طرح کی گیم آنی چاہیے۔ 

سلیم ملک نے مزید کہا کہ بیٹر ہمیشہ پریشر میں اس وقت آتا ہے جب اس کے ساتھ والا کچھ نہیں کرتا، اس لئے پچ پر کھڑے دونوں بیٹرز کو چاہیے کہ اچھا کھیلیں اور کسی ایک پر پریشر نہ ڈالیں۔

سابق قومی کرکٹر محمد یوسف نے کہا کہ ابھی تک کے میچز سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ٹاس جیتنا کسی بھی ٹیم کیلئے ایک اچھا ایڈوانٹج ہے۔ ابھی تک تو  دونوں ٹیموں کے جیتنے کے 50 50 چانس ہیں۔ ملتان کا سکور کم از کم 170 ہونا چاہیئے۔ 

فاسٹ باؤلر احسان اللہ کے متعلق انہوں نے کہا کہ اس کی بولنگ میں پیس بہت ہے، اور اگر بولر کو پتا ہو کہ کس وقت کہاں بول کرنا ہے تو وہ کبھی بھی مار نہیں کھاتا لیکن ایسا صرف پریکٹس سے آتا ہے۔ 

محمد یوسف نے کہا کہ ایک اچھا بیٹر ہمیشہ بیلنس بنا کر کھیلتا ہے اور میچ چاہے کہیں بھی پہنچ جائے وہ کبھی بھی پریشر میں نہیں آتا، کیونکہ بیٹر ہو یا بولر جتنا زیادہ پریشر میں ہونگے اتنی یہ غلطیاں کریں گے۔ 

میچ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے محمد آصف نے کہا کہ دوسری ٹیم کو اچھا مقابلہ دینے کیلئے سکور کم سے  کم 200 ہونا چاہیے۔ پشاور کی بیٹنگ اچھی ہے اس لئے ملتان کو چاہیے کہ 200 کا ٹارگٹ دے۔ پشاور ظلمی کے پاس بیٹرز تو بہت اچھے ہیں لیکن بولرز نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اچھا بولر ہمیشہ لینتھ اور لائن کو دیکھتے ہوئے بول کرتا ہے اور ایسے بولر کو سکور پڑنے کے چانس بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک سمجھدار بیٹر زیادہ تر اچھے بولر کو نہیں کھیلتا۔

Bilal Arshad

Content Writer