ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکولوں میں سنگین مسئلہ نے جنم لے لیا، حکومت پریشان

سکولوں میں سنگین مسئلہ نے جنم لے لیا، حکومت پریشان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جنید ریاض: محکمہ تعلیم کی ناقص حکمت عملی کے باعث صوبہ بھر میں آوٹ آف سکول بچوں کی تعداد بڑھنے لگی، صوبہ بھر میں آوٹ آف سکولز بچوں کی تعداد میں 30 لاکھ اضافہ، صوبہ بھر میں آوٹ آف سکولز بچوں کی تعداد ڈیڑھ کروڑ جبکہ لاہور میں تین لاکھ 80 ہزار ہے، کورونا کے باعث 30 ہزار سے زائد بچے سکول چھوڑ گئے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر میں مزید 30 لاکھ آؤٹ آف سکولز بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے صوبہ بھر میں آوٹ آف سکولز بچوں کی تعداد ڈیڑھ کروڑ پر پہنچ گئی ہے جبکہ لاہور میں آؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد تین لاکھ 80 ہزار سے زائد ہے۔ سرونگ سکولز ایسوسی ایشن کے صدر میاں رضاء الرحمن کا کہنا ہے کورونا کے باعث 30 ہزار سے زائد بچے سکول چھوڑ گئے ہیں۔

پنجاب میں ایک لاکھ بارہ ہزار نجی و سرکاری سکول موجود ہیں۔ کورونا کی وجہ سے لاکھوں بچے آؤٹ آف سکولز ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آؤٹ آف سکول بچوں کو سکول لانے کیلئے حکومتی ایمرجنسی نافذ کی جانی چاہیے، لٹریسی ریٹ کم ہونے کے باعث جرائم کی شرح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

دوسری جانب ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود سکولوں میں طلباء کا ہیلتھ پروفائل مرتب نہ ہوسکا۔ محکمہ صحت کیساتھ معاہدے کے باوجود محکمہ سکول ایجوکیشن طلباء کا ہیلتھ پروفائل تیار کروانے میں ناکام رہا۔ اساتذہ نے محکمہ صحت کی ٹیم کیساتھ مل کر طلباء کا ہیلتھ پروفائل تیار کرنا تھے۔

پروفائل میں طلباء کی صحت اور آنکھوں سے متعلق رپورٹ مرتب ہونا تھی۔ ایک سال گزر جانے کے باوجود سرکاری ونجی سکولوں میں ہیلتھ پروفائل مرتب نہ ہو سکے۔ ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن نے تمام اتھارٹیز سے بچوں کے ہیلتھ پروفائل کی رپورٹ 2 روز میں مانگ لی۔ ڈی پی آئی سکینڈری کے مطابق احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں اتھارٹیز کیخلاف کارروائی کی جائےگی۔