ملک میں پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ

ملک میں پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستانی حکومت نے ملک میں پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور حکومت نے چین کے تعاون سے 5 سالہ منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔

چین کے اشتراک سے پاکستان میں ویٹنری ویکسین سندھ انسٹییٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کراچی میں تیار کی جائے گی، منہ کھر کی بیماری کی ویکیسن سے لائیو اسٹاک اور ڈیری مصنوعات کو محفوظ بنایا جاسکے گا۔

اس سے پہلے پاکستان یہ ویکسین روس اور ترکی سے منگواتا تھا، لیکن اب منہ کھر کی جان لیوا بیماری کا شکار جانوروں کی ویکیسن بیرون ملک سے نہیں منگوانا پڑے گی، بلکہ اس ویکسین کی تیاری اور پیکنگ دونوں پاکستان میں ہی ہوگی۔

پانچ سالہ منصوبے پر دو ارب 20 کروڑ روپے لاگت آئے گی، اور ویکسین کی تیاری میں چین تکنیکی تعاون اور مالی معاونت فراہم کرے گا، وفاق کے منصوبہ بندی ڈویژن نے سندھ حکومت کے اس منصوبے پر وفاقی وزارت تحفظ خوراک اور متعلقہ شعبوں کو ضروری اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔

پاکستان میں 21 کروڑ 30 لاکھ جانوروں کے لئے ہر سال ویکسین کی 45 کروڑ خوراکیں درکار ہوتی ہیں، جو پہلے روس یا ترکی سے منگوائی جاتی تھیں، ایک خوراک پاکستان مین 300 روپے کی پڑتی ہے اور سالانہ فی جانور 2 خوراکیں لگائی جاتی ہیں۔

ویکسین کی تیاری کے مراحل طے کرنے کے لیے سندھ اور پنجاب کے درمیان 8 مقامات پر جانور رکھنے کے مراکز قائم ہوں گے، ویکسینیشن سے دودھ اور گوشت کو محفوظ بنایا جا سکے گا، تھرپارکر میں منہ کھر بیماری کے کنڑول زون بنیں گے۔