شدید سردی میں کونسی احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں،ماہرین نے بتا دیا

Summer season
کیپشن: Cold weather in pakistan
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)  موسم سرما کا آغاز ہوچکا ہے ،نزلہ زکام اور کھانسی موسمِ سرما کے خاص امراض ہیں ان سے بچاؤ کے لئے بہت احتیاط کرنی چاہیے۔

 تفصیلات کے مطابق موسمِ سرما میں ہوا کے سرد ہوجانے سے جسم کے مسام بند ہوجاتے ہیں جس سے پسینہ نہیں آتا ، یہی وجہ ہے کہ جسم کی حرارت کا بر قرار رکھنے کے لئے زیادہ مقوی غذا کا استعمال کیا جاتا ہے۔

 طبی ماہرین کہتے ہیں کہ  کہ شہر ی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور سردی میں غیر ضروری باہر نہ نکلیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ آجکل ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کی اکثریت موسمی بیماریوں کا شکار ہے ، ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ شہری گرم مشروبات کا استعمال زیادہ کر دیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرد موسم میں جوڑوں کے درد  دمے  اور نمونیہ کے مریضوں کی تکلیف بھی بڑھ جاتی ہے۔ بلا کی اس سردی میں اگر موسمی بیماریوں سے بچنا ہے تو پھر ضروری ہے شہری خود بھی احتیاطی تدابیر اختیار کریں،تاکہ دوا اور ڈاکٹر سے بھی دور رہیں ۔

صبح و شام سردی میں بلا ضرورت باہر نہ نکلیں ۔ رات  کو زیادہ سردی ہوتی ہے، اس لئے کھلے میں یا بالکل بند کمرے میں نہ سوئیں بلکہ کھڑکی اور روشن دان ہمیشہ کھلا ہونا چاہیے اپنے پاؤں کو ہمیشہ گرم رکھیں کیونکہ پاؤں کی طبعی حالت جسمِ انسانی پر بہت اثر انداز ہوتی ہے ۔

 چھوٹے بچے سرد موسم کی سختی کو برداشت نہیں کرپاتے،لہٰذا والدین کو چاہیے کہ وہ موسم سرما کے آنے سے پہلے ہی ایسی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں،جن کے سبب ان بیماریوں کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ نزلہ بخار کی شدت کی وجہ سے نمونیا ہو سکتاہے،جس کی وجہ سے بچوں کی پسلیاں چلنے لگتی ہیں اور انہیں سانس لینے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چھوٹے بچوں کے پاؤں،سر اور سینے کو خاص طور پر گرم کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھنا چاہیے۔بڑے بچوں کو بھی اسی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کہ انہیں مناسب گرم کپڑے پہنائے جائیں۔انھیں ٹھنڈے پانی کے استعمال سے دور رکھا جائے،بازار کی اشیاء جیسے کہ پاپڑ،ٹافیوں اور چاکلیٹ وغیرہ سے دور رکھا جائے کیونکہ اس سے گلے اور سینے میں انفیکشن ہو سکتاہے۔ جب بچوں کو نہلانا ہو تو نیم گرم پانی سے نہلائیں۔

پچاس سال سے زائد عمر کے افراد میں سردی کی شدت جب سینے پر پڑتی ہے تو اس سے ان کو فالج کے حملے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے اور اس حالت میں جسم کو ٹھنڈے ماحول اور ٹھنڈے پانی سے بچانا چاہئے اور گرم کپڑوں کے ذریعے سینے کو اچھی طرح ڈھانپنے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی گرم چیزوں کابھی استعمال کرنا چاہئے ۔

ماہرین کے مطابق موسم سرما کی روایتی بیماریوں سے بچنے کے لیے کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں روزمرہ غذا میں شامل کرکے سردیوں میں ان بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ جن میں قابل ذکر چکن سوپ یا مرغی کا شوربہ ہے، یہ ویسے تو ہر موسم میں بہتر غذا ہے لیکن خاص سردیوں کے موسم میں اس کا استعمال زکام کے وائرس سے بچانے میں بڑی مدد کرتا ہے اور اگر اس میں اُبلی ہوئی سبزیاں بھی شامل کرلی جائیں یعنی سادہ چکن سوپ کی جگہ چکن ویجی ٹیبل سوپ پیا جائے تو اس کے مفید اثرات اور بھی نمایاں ہوجاتے ہیں۔

سردیوں کے فروٹس مسمی مالٹا کینو وغیرہ اینٹی آکسیڈینٹ خوبیوں سے بھر پور ہوتے ہیں اور ان میں شامل وٹامن سی سردیوں میں ہماری صحت کے لیے انتہائی مفید ہے لہذا ان فروٹس کو اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں اور سٹرس فروٹس کے ساتھ ٹماٹر، سُرخ مرچ ، آلو اور شکرقندی کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔خشک میوہ جات میں بادام اخروٹ اور پستے کے علاوہ کشمش انجیر اور خشک خوبانی کو بھی شامل کریں۔

کالی مرچ، اجوائن اور ہینگ کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کریں خاص طور پر اپنی چائے اور قہوے میں ان کا استعمال بڑھائیں تاکہ آپ کو سردی نہ لگے۔ کالی مرچ، اجوائن اور ہینگ آپ کے جسم کی گرمائش کو برقرار رکھتی ہیں اور کم اور باریک لباس پہننے پر بھی آپ کو سردی نہیں لگنے دیتی۔