روشنائی گیٹ 12 سال بعد کھل گیا، شہری و سیاح خوش

Roshni Gate
کیپشن: Roshni Gate
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

حضوری گیٹ (شہزاد خان )ضلعی انتظامیہ نے 12 سال بعد روشنائی گیٹ کھول دیا، بادشاہی مسجد، شاہی قلعہ، فوڈ سٹریٹ اور مزار اقبال آنے والوں کو سہولت ملے گی۔ 

حضوری باغ میں روشنائی گیٹ کھولنے کے حوالے سے ایک تقریب ہوئی، کمشنر لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان، ڈپٹی کمشنر عمر شیر چٹھہ، ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری، ڈی آئی جی آپریشنز عابد خان، ایس ایس پی مستنصر فیروز، سیکرٹری اوقاف احمد افنان، چیئرمین ترقی ادب منصورآفاق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شاہد عباس کاٹھیا، مالوف مہدی، اے سی سٹی فیضان احمد، ایڈمنسٹریٹر بادشاہی مسجد بابر سلطان گوندل، آغا شاہ حسین قزلباش، یوسف صلاح الدین، سردار بشن سنگھ، منوہرچند سمیت دیگر تقریب میں شریک ہوئے۔

 کمشنر لاہور نے کہا کہ روشنائی گیٹ کھلنے سے مقامی رہائشی اور سیاح مستفید ہوں گے، روشنائی گیٹ دوپہر 12 سے رات 12 بجے تک کھلے گا، شہریوں نے گیٹ کھولنے کے اقدام کو خوش آئند قرار دے دیا، روشنائی دروازے پر پہلے ٹکٹ رکھنے کی تجویز دی گئی تھی تاہم شدید عوامی ردعمل کے باعث اسے مسترد کر دیا گیا۔

روشنائی دروازہ، اندرون شہر لاہور کی فصیل پر بنائے گئے13 دروازوں میں سے ایک ہے، جو پاکستان کے صوبہ پنجاب میں واقع ہے، یہ دروازہ دوسرے مغلیہ دور میں تعمیر شدہ دروازوں سے اونچا اور چوڑا ہے، عالمگیری دروازے کے بعد مغلیہ فوج میں شامل ہاتھیوں کا دستہ اسی دروازے سے شہر میں داخل ہوا کرتا تھا، اسی دروازے سے ملحقہ حضوری باغ بھی تعمیر کیا گیا تھا، اس دروازے کے قریب امراء کی رہائش تھی اور قلعہ اور مسجد کی وجہ سے روشنائی کا اہتمام ہوتا جس کی وجہ سے اس کا نام روشنائی دروازہ پڑ گیا۔

Sughra Afzal

Content Writer