( شہزاد خان ابدالی ) مہنگائی سے ستائی عوام پر ایک اور بم گر گیا، پیٹرول کے بعد انجن آئل بھی مہنگا، موٹرسائیکل کے انجن آئل کی قیمت فی لیٹر 25 سے 50 روپے تک اضافہ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرول کے بعد انجن آئل (موبل آئل) کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ہیں، موٹرسائیکل کا انجن آئل 25 سے 50 روپے تک مہنگا ہوگیا ہے۔ موٹرسائیکل کا انجن آئل 480 سے 545 روپے فی لٹر تک فروخت کیا جارہا ہے جبکہ گاڑیوں کے انجن آئل کی قیمت 200 سے 1300 روپے فی ڈبہ بڑھ گئی۔ گاڑیوں کے انجن آئل 4 لٹر کی قیمت 2060 روپے تک پہنچ گئی جبکہ گاڑیوں کا الٹرکیرینٹ آئل 1300 روپے بڑھ کر 4680 روپے کا ہوگیا۔
انجن آئل مہنگا ہونے پر شہری تلملا اٹھے شہریوں کا کہنا ہے کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں دم توڑ رہی ہے اور حکومت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔ اگر ایسے ہی مہنگائی ہوتی رہی تو شہری موٹرسائیکل بھی گنوا کر پیدل سفر کیا کریں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں پیٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ کی سفارشات پربحث کی گئی۔ پیٹرول بحران رپورٹ پر وفاقی وزراء نے سخت ردعمل دیا اور کہا کہ متعلقہ وزارت نے پیٹرول بحران پر کیا کام کیا؟ بحران آنے کے بعد وزارتوں نے کیا ذمہ داریاں نبھائیں؟۔
وزراء نے مطالبہ کیا کہ بحران میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کیے جائیں، وزیراعظم نے حتمی سفارشات آنے کے بعد سخت کارروائی کا عندیہ دیدیا۔وفاقی کابینہ اجلاس میں 14 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور اٹارنی جنرل نے قانونی معاملات پر کابینہ کوبریفنگ دی۔