(قیصرکھوکھر/ ریحان گل) نشے میں مبتلا افراد کی بحالی کیلئے پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، لاہور میں250 بیڈز پرمشتمل سرکاری سطح پر پہلا ڈرگ ہسپتال بنایا جائے گا، پرائیویٹ ہسپتالوں میں مہنگے علاج کی بجائے سرکاری سطح پر سستا علاج فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل لاہور سمیت پنجاب بھر کے کئی تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اور طلبا کے منشیات کے استعمال میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ اس معاملے کا چیف سیکرٹری نے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ سکولز ایجوکیشن، ہایئرایجوکیشن، محکمہ صحت اور محکمہ سماجی بہبود سے نشے کے شکار افراد کا ڈیٹا طلب کیا تھا، ڈیٹا کے مطابق محکمہ سماجی بہبود نے صوبے بھر میں موجود 11 سنٹرز میں 5200افراد کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کی ہیں، مزید افراد کو سہولیات کی فراہمی کیلئے لاہور میں 250 بیڈز پر مشتمل ہسپتال اور دیگر 27 اضلاع میں 120 بیڈز پر مشتمل ہسپتال بنانے کی تجویز دی ہے، جس کیلئے دو ارب 24 کروڑ کے فنڈز کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ادھرچیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان کی زیر صدارت اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کی روشنی میں تعلیمی اداروں اور جیلوں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، سول سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں چیف سیکرٹری نے صوبہ میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے تین مراکز قائم کرنے کی ہدایت کر دی۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے ہدایت دی کہ لاہور، ملتان، راولپنڈی میں بحالی مراکز کا منصوبہ تیار کیا جائے، اجلاس میں چیف سیکرٹری کو بریفنگ دی گئی کہ منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلئے تعلیمی اداروں میں طلبہ کی ہیلتھ پروفائلنگ کا کام 31 مارچ تک مکمل کر لیا جائے گا۔