وقاص عظیم : نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر حلف لیتے ہی وزارت خزانہ پہنچ گئیں ۔
وزارت خزانہ کے سینئیر حکام نے نگران وزیر خزانہ کا استقبال کیا .
انہیں وزارت خزامہ کے گیٹ پر پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا اور تمام سینئیر افسران نے انہیں وزارت سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
زرائع کے مطابق ڈاکٹر شمشاد اختر نے آج ہی آفس میں کام شروع کر دیا ہے۔ ان کے لئے رسمی بریفنگ کا اہتمام کل کئے جانے کی توقع ہے۔
نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نےاس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کیا جائے گا,تمام بین الاقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے مزید کہا کہ ملک میں امیر غریب کے فرق کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی،ملک میں مالی نظم و ضبط کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی 14 ویں گورنر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں،وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون اور ورلڈ بینک کے نائب صدر کی سینئر مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ دسمبر 2013ء میں، شمشاد اختر کو اقوام متحدہ میں ایشیا اور بحر الکاہل کے مالیاتی اور سماجی کمیشن کی 10 ویں چیف سیکرٹری (ESCAP)کے طور پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے منتخب کیا گیا.
ڈاکٹر شمشاد اختر اقتصادیات میں پی ایچ ڈی ہیں، انہوں نے ڈوکٹریٹ 43 سال پہلے سکاٹ لینڈ کے پیسلی کالج آف ٹیکنالوجی سے کی تھی۔ وہ حیدرآباد، سندھ، پاکستان میں پیدا ہوئی تھیں۔ شمشاد اختر نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی اور اسلام آباد میں حاصل کی اور پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کے ساتھ گریجویشن کی بعد ازاں 1974ء میں انہوں نے ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی تھی اور 1975ء میں قائد اعظم یونیورسٹی سے معاشیات میں ڈگری حاصل کی تھی. انہوں نے 1977ء میں کامن ویلتھ اسکالرشپ حاصل کی اور سسیکس یونیورسٹی میں معاشی ترقی میں ایم اے کی تعلیم اور ڈوکٹریٹ کرنے کے لیے برطانیہ چلی گئیں۔