ویب ڈیسک: طالبان نے افغان دارالحکومت کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اپنی پالیسی واضح کرنا شروع کردی، خواتین کے حقوق کا احترام ان کی نئی پالیسی کا جزودکھائی دے رہا ہے۔ طالبان نے اسپتالوں کے دورے میں خواتین ڈاکٹرز اور اسٹاف کو تحفظ کا یقین دلایا، طلوع نیوز پر خاتون اینکر نے طالبان کے ترجمان کا انٹرویو کیا۔ دوسری جانب کابل کے حالات بھی معمول پر آنے لگے ہیں۔
کچھ بدلے بدلے سے ہیں طالبان،ا نداز ہی بدلا ہے؟ یا بدل گیا رجحان؟؟ کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کی جانب سے عام معافی کا اعلان کیا گیا، یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ خواتین کے حقوق کا احترام کیا جائے گا۔ اس کا ثبوت کچھ یوں ملا کے طالبان نے رات گئے اسپتالوں کا دورہ کیا اور خواتین ڈاکٹرز اور اسٹاف کو تحفظ کا یقین دلاتے ہوئے کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
Media- Taliban ban women from employment, etc.
— Shahnawaz Ansari (@shanu_sab) August 17, 2021
Taliban members assuring female medical staff to continue their jobs.
"You're our sisters, you're our mothers"#Afghanistan pic.twitter.com/HjwGoV74ec
افغان ٹی وی چینل طلوع نیوز کی نشریات سے بھی خواتین کو غائب نہیں کیا گیا بلکہ ایک خاتون ٹی وی اینکر نہ صرف نشریات میں شریک ہوئیں بلکہ انہوں نے طالبان کے ترجمان کا انٹرویو کیا.
#UPDATE Women return to present on major Afghan news channel.
— Mowliid Haji Abdi (@MowliidHaji) August 17, 2021
In this interview, Beheshta Arghand from ToloNews, one of Afghanistan's major media outlets talks to Abdul Haq Hammad, a member of the Taliban's press team, about the current situation in Kabul.
????Credit Tolonews pic.twitter.com/oxK5V8nHMJ
طالبان کی جانب سے سرکاری ملازمین کو دوبارہ عام معافی کی یقین دہانی کیساتھ معمول کا کام مکمل اعتماد کے ساتھ دوبارہ شروع کرنے کا کہا گیا ہے۔
We resumed our broadcast with female anchors today.@TOLOnews #Afghanistan pic.twitter.com/YLqtJEYceL
— Miraqa Popal (@MiraqaPopal) August 17, 2021
افغان میڈیا کے مطابق کابل میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔ ماحول پُرامن ہے اور کسی علاقے سے جھڑپوں کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے جبکہ کاروباری مراکز اور دکانیں بھی بتدریج کھل رہی ہیں۔ محرم کے جلوسوں اور مجالس عزا میں بھی کسی قسم کی رکاوٹ کی خبر نہیں ہے۔