پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی کودارالامان بھجوانے کاحکم

پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی کودارالامان بھجوانے کاحکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی کم عمر لڑکی کودارالامان بھجوانے کاحکم دے دیا،عمر کے تعین کیلئے سروسز ہسپتال سے طبی ٹیسٹ کرانے کا بھی حکم دے دیا۔ 
جسٹس اسجد جاوید گھرال نے جہاں زیب خان کی درخواست پر سماعت کی۔پولیس کی بھاری نفری نے بازیاب ہونے والی لڑکی مصباح فریال کو عدالت میں پیش کیا۔درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بازیاب ہونے والی مصباح فریال کی عمر چودہ سال ہے، وہ طالبہ ہے۔

جسٹس اسجد جاوید گھرال نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس لڑکی کی 14 سال کی عمر کا کوئی ثبوت موجود ہے؟ وکیل نے جواب دیا سکول سرٹیفکیٹ ہے۔عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ آپ نے ملزم کے خلاف کیا کاروائی کی؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ لڑکی کے والد نے خود پنچایت میں مقدمہ خارج کرنے کا بیان حلفی دیا۔درخواست گزاربولا، اس نے کوئی ایسا بیان نہیں دیا، حلف اٹھانے کو تیار ہوں۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا لڑکی نے ابھی تک تفتیشی افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا، جی ابھی تک لڑکی نے بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔عدالت نے لڑکی کے پیچھے کھڑے،اسکے ساتھ پسند کی شادی کرنے والے لڑکے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے اسے علیحدہ کھڑے ہونے کا حکم دیا۔

عدالت نے لڑکی سے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟ لڑکی نے جواب دیا،اسکی عمر 18 سال ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ کس کے ساتھ جانا چاہتی ہو؟ لڑکی بولی شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔

عدالت نے کہا آپ کو دارالامان بھیج رہے ہیں۔لڑکی بولی دارالامان نہیں جاؤں گی۔جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کہا اگر دارالامان نہیں جاؤں گی تو پھر جیل جانا پڑے گا۔عدالت نے لڑکی کی کمرہ عدالت میں کچھ دیر کے لئے اسکی والدہ سے ملاقات کروانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت اکتیس اگست تک ملتوی کردی۔پولیس لڑکی کی والدہ سے ملاقات کروانے کے بعد اسے دارالامان لے گئی۔

Malik Sultan Awan

Content Writer