ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوشل میڈیا مذہبی منافرت پھیلانےکا آلہ کار بننےلگا

سوشل میڈیا مذہبی منافرت پھیلانےکا آلہ کار بننےلگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عرفان ملک: سوشل میڈیا مذہبی منافرت پھیلانےکا آلہ کار بننےلگا، سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پرنفرت انگیز مواد شیئر کرنےکےبڑھتے واقعات پرمحکمہ داخلہ نے رپورٹ وزیراعلی پنجاب کو بھجوادی۔


تفصیلات کے مطابق  فیس بک ،واٹس ایپ، ٹوئٹر اور یوٹیوب سمیت سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائیٹس مذہبی منافرت پرمبنی مواد شئیر کرنےکے لیےاستعمال ہونےلگیں،محکمہ داخلہ نےرواں سال ہونے والےکیسز کا ڈیٹا مرتب کرکےرپورٹ وزیر اعلی پنجاب کو بھجوا دی ۔


محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال میں اب تک سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنے کے ایک سو تینتالیس واقعات رپورٹ ہوئے، فیس بک پر فرقہ وارانہ مواد شیئرکرنے کےسب سےذیادہ کیسز رپورٹ ہوئے جن کی تعداد ایک سو تئیس ہے، واٹس ایپ پر تیرہ جبکہ یوٹیوب پر سات واقعات رپورٹ ہوئے، تمام واقعات میں سے77 کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی جبکہ چھیاسٹھ کیسز پرمقدمات درج کیے گئے۔


اعلی سطح پرسوشل میڈیا پرمنافرت پھیلانے کے لیےخلاف کارروائی کا اختیار سی ٹی ڈی کو دینےکا فیصلہ کیا جاچکا ہے، لاہور پولیس نےحال ہی میں پی ٹی اے کے ای پورٹل تک رسائی کی درخواست بھی کردی ہے۔

 واضح رہے کہ  گزشتہ روز صوبائی وزیر قانون کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کا مسلسل ساتواں جائزہ اجلاس ہوا،صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز ہو چکا ہے کابینہ کمیٹی کے ارکان محرم کے دوران صوبہ بھر میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیں گے، تمام مکاتب کے علماء کرام نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم ہر قسم کی فرقہ واریت اورمذہبی منافرت کہ خلاف متحد ہیں۔

Shazia Bashir

Content Writer