(سٹی 42) شعبہ طب کا درخشاں ستارہ ڈوب گیا، نامور فزیشن پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیرآزاد نے نماز جنازہ پڑھائی۔
گزشتہ روز پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے تھے، ان کی وفات سے میڈیکل پروفیشن بہترین استاد، معالج اور طبی محقق سے محروم ہوگیا، مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، 3 بیٹیاں چھوڑی ہیں، پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود 16 اکتوبر 1954 کو گجرات میں کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئے ان کے آباؤ اجداد کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے علاقہ شوپیاں سے تھا۔
پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود نے ڈینگی کی روک تھام اور پی آئی سی کے مریضوں میں دوا کے ری ایکشن کا سراغ لگانے سمیت طبی تحقیق اور علاج معالجے کی فراہمی کے حوالے سے گراں قدر خدمات سرانجام دیں جس پر حکومت نے سال 2012 میں پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کو تمغہ امتیاز سے نوازا، پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کے شاگردوں کی بڑی تعداد اندرون اور بیرون ملک شعبہ طب میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔
سینئر پروفیسرز اور ڈاکٹرز نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا،عثمان بزدار، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کی وفات پر گہرے دکھ اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
سابق وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کی خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھا جائے گا۔
وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود میڈیکل پروفیشن کا تابندہ ستارہ تھے، پرنسپل پی جی ایم آئی و جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فرید ظفر نے کہا کہ ڈاکٹر فیصل مسعود کی وفات سے شعبہ طب ایک عظیم استاد ، معالج اور طبی محقق سے محروم ہوگیا۔
ایم ایس پی آئی سی ڈاکٹر محمد امیر ، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی سمیت شعبہ طب کی نمایاں شخصیات نے پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کو ان کی گرانقدر خدمات پر خرا ج عقیدت پیش کیا۔
آج پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کی نماز جنازہ مین مسجد جی بلاک ماڈل ٹاؤن میں ادا کردی گئی، جس میں سیاسی وسماجی شخصیات، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس، عزیز و اقارب کی کثیر تعداد نے شرکت کی،نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ڈاکٹر فیصل کو ماڈل ٹاؤن قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔