چن اور مختارے کو آڈیو لیک کرنیوالے کی تلاش

چن اور مختارے کو آڈیو لیک کرنیوالے کی تلاش
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن کا اپنے سپورٹر مختارے کی کی جانیوالی آڈیو لیک ہوگئی،اس آڈیو کو سوشل میڈیا صارفین نے خوف انجوائے کیا،مین سٹریم میں میڈیا پر اس کا تذکرہ چلتا رہا ۔اس وٹس ایپ میسیج میں ندیم افضل چن کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر گھر بیٹھنے کی تاکید کرتے ہیں۔

اب وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن اپنے مختارے کو لے کر سب کے سامنے آگئے انہوں نے اپنے یو ٹیوب چینل پر مختارے سے پنجابی زبان میں گفتگو کی ،انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بھی کچھ نرمی کی ہے ، بڑے دنوں کے بعدمیری اپنے مختارے کیساتھ ملاقات ہوئی ، بڑے دن یہ گھر رہاہے ، میں نے سوچاکہ آج آپ کی بھی ملاقات کرائیں، حال احوال پوچھنے کے بعد گھر رہنے کے بارے میں ندیم افضل چن کے سوال پر مختارے نے بتایا کہ ان دنوں اچھا محسوس کیا، آپ کے ساتھ 2007 سے لے کر اب تک ہوں، اکیس دن پہلی دفعہ گھر رہا، اچھا لگا،آپ کے میسج اور ڈرانے کی وجہ سے میں خود اور بچے بھی محفوظ رہے، آپ نے میری زندگی پربڑی مہربانی کی۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ وہ تو ٹھیک ہے لیکن اب آپ مشہور بھی بڑے ہوگئے ہیں، مجھ سے بھی زیادہ ۔۔پھر مختارے نے ہنستے ہوئے کہاکہ بس روایتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے مشہور کردیا،  وزیر اعظم کے ترجمان نے آڈیو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  وہ ہمارا ذاتی معاملہ تھا، عام حالات میں گالی دیتا بھی نہیں لیکن یہ بتائیں کہ وہ آڈیو لیک کیسے ہوئی ، َ جو میں نے آپ کو بھیجی تھی ، اس پر مختارے نے قسم اٹھاتے ہوئے کہاکہ یہ میرے سے لیک نہیں ہوئی ، پتہ نہیں کہاں سے لیک ہوئی ؟ ندیم افضل چن نے کہاکہ یا تو آپ نے لیک کی ہے یا میں نے کی جس پر مختارے کا کہناتھاکہ حلفاً کہہ سکتا ہوں کہ مجھ سے لیک نہیں ہوئی ۔

وزیراعظم کے ترجمان نے بتایاکہ میرے سے بھی لیک نہیں ہوئی اور یہ کہتا ہے کہ مجھ سے بھی لیک نہیں ہوئی ، پھر ڈھونڈنی ضرور پڑے گی ، واٹس ایپ کا وائس میسج بھی اگر لیک ہوتا ہے تو سوچنا پڑے گا کہ کیسے ہوتا ہے؟ مختارے کیساتھ ساتھ جہاں بڑی بڑی چیزیں ہوتی ہیں، مختارے کے میسج سے بہتر کوئی آگاہی مہم نہیں ہوسکتی تھی لیکن یہ میرا پرسنل میسج تھا، یہ بتانا اور ڈھونڈناضرور پڑے گا کہ یہ کیسے لیک ہوتا ہے جس پر مختارے نے بھی ہاں میں ہاں ملائی اور کہاکہ ضرور ڈھونڈنی چاہیے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer