ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی مسودے کا پہلا راؤنڈ جیت لیا۔
عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ مفتی محمود مرحوم نے بھی تنہا ذوالفقار علی بھٹو کو شکست دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے تھے ووٹ کو عزت دو انہوں نے ووٹ کا جمعہ بازار لگایا ہوا ہے، جمہوریت پر جب بھی شب خون مارا گیا دن کہ اجالے میں نہیں مارا گیا۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ 30 ستمبر تک اس ملک کی جمہوریت کا اتار چڑھاؤ فیصلہ کن ہو جائے گا,سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 30 ستمبر کو پتہ چلے گا کہ سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نےایکس پر پیغام جاری کرتے کاکہا کہ تمام آئینی ادارے سپریم کورٹ کے حکم کے ماتحت ہیں ،الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کا پابند ہے ،آئین کی واضع تشریح کا اختیار بھی سپریم کورٹ کے پاس ہے،کل کی سپریم کورٹ کی 63Aکی واضع تشریح نے حکومت کی خواہشوں پر پانی پھیر دیا۔
انکی منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ گئی ہے،ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومت خود اپنے ہی پھندے میں پھنسنے جار رہی ہے ،اگر سپریم کورٹ نے یہ کہہ دیا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کروانے میں ناکام رہا ہے تو پھر مزید پچیدگیاں پیدا ہو جائیں گی۔
30ستمبر تک سیاست میں شدید قسم کا اتار یا چڑھاؤ آ سکتا ہے،جمہوریت تماشہ بھی بن سکتی ہے ،نام نہاد اسمبلیاں مزید بحران کا شکار بھی ہو سکتی ہیں۔