پٹرول کی جان لیوا قیمت؛ پمپس مالکان نے 8 روپے لٹر مزید اضافہ کر لیا

petrol pumps charging excess from consumers after recent price increase, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پٹرول کی قیمت میں ایک بڑا اضافہ نگراں وفاقی حکومت نے کیا، دوسرا بڑا اضافہ پٹرول پمپ مالکان نے از خود کر لیا۔

وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت 231 روپے38 پیسے مقرر کی ہے لیکن پٹرول پمپوں پر ایک لٹر پٹرول خریدنے  والے کنزیومرز سے331 یا 332 روپے کی بجائے 340 روپے وصول کئے جانے لگے ہیں۔ 

لاہور کے پٹرول پمپس پر ہفتہ کے روز  صارفین کو ایک لٹر پٹرول کے عوض 340 روپے ادائیگی کرنے کے بعد پٹرول پمپس کے ملازمین ور مینیجروں سے بحثیں کرتے دیکھا گیا۔ بہت سے صارفین حکومت کے ساتھ پٹرول پمپ مالکان کو بھی برا بھلا کہتے پائے گئے۔

اس ضمن میں پٹرول پمپس کے ملازمین سے دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا ہے کہ فی لٹر قیمت تو  331 روپے 38 پیسےہی ہے لیکن پمپ پر چینج نہ ہونے کے سبب بعض صارفین کو بقایا پیسے نہیں دیئے جا سکے، اسے قیمت میں اضافہ قرار نہیں دیا جا سکتا

۔ایک  پٹرول پمپ کے مینجر نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل یہ ہے کہ صارفین ایک لٹر پٹرول کی پوری قیمت 332 روپے ادا کریں یا ایک لٹر کی بجائے 330 روپے یا 340 روپے کا پٹرول طلب کریں۔

صارفین کا اس حوالہ سے کہنا ہے کہ ایک لٹر سے کچھ کم مالیت کا پٹرول طلب کریں تو بیشتر پٹرول پمپس پر پوری مقدار نہیں دی جاتی بلکہ کچھ نہ کچھ کم پٹرول ملتا ہے۔ ان صارفین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو پٹرول کی قیمت  کا تعین کرتے ہوقت چینج کے ایشو کا خیال رکھنا چاہئے تھا۔ اب حکومت کو پٹرول پمپ مالکان کو پابند کرنا چاہئے کہ وہ صارفین کو بقایا پیسے ادا کرنے کے لئے وافر مقدار میں چینج کا بندوبست خود کرنے کا پابند کرے۔