(سٹی42)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے موٹروے واقعہ سے متعلق ایوان میں دیے گئے اپنے بیان پر معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شہبازشریف نےکہا کہ ایوان میں اپنی بات مناسب طریقے سے نہیں کہہ سکا، میری بات سے جو تاثر ابھرا، میرا وہ مطلب نہیں تھا، موٹروے واقعہ پر انتہائی افسردہ ہوں، انہوں نے کہا کہ امید ہے حکومت سیالکوٹ موٹروے پر شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
Couldn’t properly contextualize my comment during NA speech & it came across as insensitive. I didn’t mean it that way & am sincerely sorry for it. I’m devastated like all of u on this unfortunate incident. Hope Govt now provides security on Sialkot motorway 4 safety of citizens!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 15, 2020
گزشتہ روزقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف ایوان میں موڑوے پر خاتون زیادتی کیس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس سیالکوٹ موٹروے پر یہ ہولناک واقعہ پیش آیا وہ نواز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ ن نے بنائی تھی۔سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے شہباز شریف کو تقریر پر شدید تنقید کانشانہ بنایا گیا جس کے بعد شہباز شریف اپنے دیے ہوئے بیان پر عوام سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نےسیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لئےدرخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے پولیس کے سینئر افسروں کو ہر ضلع میں روز رات کو گشت کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس محمد قاسم خان کا اپنے ریمارکس میں کہناتھا کہ کیا حکومتی پراپرٹی پر قتل یا زخمی ہونے والے کے خاندان کو دیت کی رقم کے برابر دینی چاہئے؟
خان میاں آصف محمود اور ندیم سرور ایڈووکیٹ کی درخواستوں پر سماعت کی، ڈی آئی جی لیگل جواد ڈوگر رپورٹ سمیت عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس محمد قاسم نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتائیں آئی جی پنجاب روزانہ کتنے گھنٹے بدل بدل کر کہاں گشت کرے گا؟رات 11 سے 1 بجے ہر ضلع میں ایک سینئر افسر روڈ پر ہونا چاہئے۔
بعد ازاں درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سانحہ موٹروے زیادتی کیس کے تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دے ۔