سٹی 42: علی ترین نے غیر ملکی اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے پر ایف بی آر کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
علی ترین کی جانب سے درخواست میں سیکرٹری ریونیو ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، علی ترین نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ایف بی آر نے 3کروڑ 36 لاکھ 38 ہزار602 برطانوی پاؤنڈز کے اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے کا بلاجواز نوٹس بھجوایا، اثاثوں کی ڈیکلریشن کے معاملے درخواست پہلے ہی ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے، 2018ء کی انکم ٹیکس ریٹرن میں تمام غیر ملکی اثاثوں کو ڈکلیئر کر رکھا ہے، ایف بی آر نے بد نیتی کی بنیاد پر اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا ہے۔
ایف بی آر نے والد کے بیرون ملک اثاثوں مستفید ہونے کا بے بنیاد الزام عائد کیا ہے، اظہار وجوہ نوٹس بھجوانے سے قبل انکم ٹیکس آرڈیننس کے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، ایف بی آر نوٹس میں کہیں نہیں لکھا کہ بیرون ملک اثاثوں کی ملکیت علی ترین کے نام پر ہے۔
علی ترین نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف بی آر کا یکم اکتوبر کو بھجوایا گیا اظہار وجوہ نوٹس غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو علی ترین کیخلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔