ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اپنے گردوں کو صحت مند رکھنے کے لئے ان باتوں پر لازمی عمل کریں 

Helath tips
کیپشن: Kidney
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)گردے خون میں موجود اضافی سیال اور کچرے کو فلٹر کرتے ہیں اور ان کے افعال متاثر ہونے پر یہ کچرا جمع ہونے لگتا ہے۔گردے  پانی، نمکیات اور معدنیات کا صحت مند توازن برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔  

گردوں کے امراض کی علامات اکثر افراد نظرانداز کردیتے ہیں اور جب تک توجہ دیتے ہیں، اس سے وقت تک جسم کو بہت نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔روزمرہ کی بہت سی ایسی عادات ہیں جو ہمارے گردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
پروسیسرڈ فوڈ سوڈیم اور فاسفورس  سےبھرے  ہوتے ہیں، گردے کی بیماری میں مبتلا افراد کو پیک شدہ کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے، زیادہ فاسفورس، پروسیسڈ فوڈز کا استعمال گردوں اور ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔سوزش کو کم کرنے والی نان اسٹیرائیڈل اینٹی انفلیمینٹری دوائیں (NSAIDs) درد کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں لیکن یہ گردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

بہت زیادہ چینی کا استعمال موٹاپے کا باعث ہے جس سے آپ کو ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، یہ دونوں ہی گردے کی بیماری کا باعث بن سکتے ہیں لہٰذا آپ کو چینی کے استعمال کے بارے میں محتاط رہنا چاہیے۔ بسکٹ، مصالحہ جات اور سفید روٹی سے پرہیز کریں کیونکہ ان سب میں شکر چھپی ہوئی ہوتی ہے۔

نمک لوگوں پر مختلف انداز سے اثرانداز ہوتا ہے، کچھ لوگوں میں اس کی زیادہ مقدار سے پیشاب میں پروٹین کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو کہ گردوں کے لیے نقصان دہ یا گردوں کے امراض کو زیادہ بدتر بناسکتا ہے۔ بہت زیادہ نمک ہائی بلڈ پریشر کا امکان بھی بڑھاتا ہے، جو کہ گردوں کے امراض کی ایک عام وجہ ہے اور گردوں کی پتھری کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

زیادہ دیر بیٹھنا گردے کی بیماری کی نشوونما سے منسلک ہے، خراب طرز زندگی گردے کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے،  باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی بہتر بلڈ پریشر اور بہتر میٹابولزم سے منسلک ہے۔
تمباکو نوشی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، جو لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کے پیشاب میں پروٹین ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جو کہ گردے کے نقصان کی علامت ہے۔

پانی گردوں کے لیے بہت اہم ہے اور یہ کچرے کو پیشاب کی شکل میں مثانے کی جانب دھکیلتا ہے، اگر پانی کم پیا جائے تو گردوں کے اندر موجود ننھے فلٹرز کام کرنا چھوڑ سکتے ہیں، جس سے گردوں میں پتھری اور انفیکشن کاخطرہ بڑھتا ہے۔ درحقیقت پانی کی معمولی کمی بھی گردوں کو اس صورت میں نقصان پہنچا سکتی ہے جب اکثر آپ پانی کم پینا عادت بنالیں۔ روزانہ موسم کو مدنظر رکھ کر 4 سے 6 گلاس پانی پینا ٹھیک رہتا ہے تاہم بیماری کی صورت یا موسم گرم ہونے پر جسم کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوسکتی ہے۔