لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنیکی دھمکی دینے والے پولیس اہلکار گرفتار

لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنیکی دھمکی دینے والے پولیس اہلکار گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سعود بٹ: ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد کی طرف سے ان کی فحش ویڈیوز کے ذریعے پیسے اور جنسی خواہشات کے لیے نابالغ لڑکیوں کو بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی، راولپنڈی کے مختلف مقامات پر گروہ کے اراکین کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد کی طرف سے فحش ویڈیوز کے ذریعے پیسے اور جنسی خواہشات کے لیے نابالغ لڑکیوں کو بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ گروہ کی گرفتاری کیلئے راولپنڈی کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے اور اس دوران پولیس اہلکاروں سمیت 4 ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا۔ گینگ رقم اور جنسی خواہشات کے لیے نابالغ لڑکیوں کو بلیک میل اور ہراساں کرنے میں ملوث ہے۔

متاثرہ لڑکیوں کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے کہ انہیں مختلف نمبروں سے ان کی عریاں ویڈیوز سے متعلق پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ مبینہ نمبرز ان سے رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں اور جسمانی بات چیت کے لیے بھی مجبور کر رہے ہیں جبکہ لڑکیوں کی عمریں 16-17 سال ہیں۔ مبینہ ملزموں میں محمد سبحان خالد عرف فیصل نے لڑکی سے رابطہ کیا اور اسے اپنے دوست عدنان کے نجی مقام پر ملنے کے لیے راضی کیا۔

مبینہ شخص دونوں لڑکیوں کو ذیشان کی گاڑی میں بٹھا کر عدنان کی جگہ لے گیا جہاں ملزم نے دونوں لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کی۔ جو تقریبا آدھے گھنٹے بعد پنجاب پولیس کی وردی میں ملبوث دو افراد کے ساتھ آیا۔ مبینہ شخص لڑکیوں کو بلیک میل کرتے ہوئے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر وہ رقم فراہم نہیں کریں گی تو وہ ان کے گھر والوں کو ویڈیوز بھیج دے گا۔

اس شخص نے خود کو پولیس افسر بھی ظاہر کیا جبکہ رضوان علی  تھانہ چوترہ میں تعینات عمران کی کال پر جائے واردات پر پہنچا۔ جہاں یاسر نامی ایک اور شخص پولیس یونیفارم میں تھا۔  مبینہ شخص نے نابالغ متاثرہ لڑکیوں کا جسمانی استحصال کیا اور فی الحال ان سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔