(سٹی 42) ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے این سی او سی نے تمام مارکیٹ 8 بجے تک بند کرنے کی سفارشات کو مسترد کردیا جبکہ آؤٹ ڈور شادی ہالز کی تقریبات میں تعداد 500 سے 300 تک کرنے کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے ۔
وزیر اعظم کی سربراہی میں این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرا اعلیٰ اور کمیٹی کے دیگر ممبران نے شرکت کی ۔اجلاس میں سفارشات دی گئیں کہ یکجہتی اور عوام کے تحفظ کے لیے بطور “سیف ڈے “منانے کے لیے ایک دن مارکیٹس بند کرنے کا تعین کیا جائے گا جبکہ آؤٹ ڈور شادی ہالز کی تقریبات میں تعداد 500 سے 300 تک کرنے کی سفارشات کو منظور کیا گیا ہے۔
آوٹ ڈور شادی ہالز میں تقریبات ہو سکیں گی اور وہاں مہمانوں میں کھانا بوفے کی بجائے پیکنگ میں دینے کی سفارشات کی منظوری بھی دی گئی ہے ۔این سی او سی نےان سفارشات پر حتمی منظوری دے دی ہے ۔جبکہ اجلاس میں سیاسی جلسے اور جلسوں پر بھی پابندی لگائی گئی ہے ۔
قبل ازیں پنجاب حکومت نے وفاق کوتمام مارکیٹیں رات8 بجے تک بند کرنے کی سفارشات پیش کیں،ہفتہ میں ایک دن تمام مارکیٹیں بند رکھنے کی بھی سفارش کی گئی جبکہ آؤٹ ڈور شادی ہالز میں تعداد500 سے300 کرنے کی اور کھانا بوفے کی بجائے پیکنگ میں دینے کی سفارشات کی گئیں۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کی وفاق کو مارکیٹیں رات آٹھ بجے تک بند کرنے اور اتوار کے علاوہ ہفتہ میں ایک روز مزید مارکیٹیں بند رکھنے کی سفارشات پر تاجر برادری نےتحفظات کا اظہار کردیا، کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر پنجاب حکومت کیجانب وفاق کو سفارشات بھجوائی گئی ہیں پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ کورونا کے پیش نظر مارکیٹیں اور بازاروں کو رات آٹھ بجے بند کردیا جائے اور ہفتہ میں ایک چھٹی کا مزید اضافہ کیا جائے۔پنجاب حکومت کی سفارشات پر شہر کے تاجر قائدین نے تحفظات کا اظہار کیا ہے صدر ہال روڈ بابر محمود کہتے حکومت کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل تاجر برادری کو اعتماد میں لے تاجر رات آٹھ بجے اور ہفتہ میں مزید ایک روز کاروبار بند کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے صدر آل پاکستان خالد پرویز اور صدر بیدن روڈ رانا عثمان نے بھی فئصلے پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔