بلدیاتی اداروں میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

 بلدیاتی اداروں میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ریحان گل) بلدیاتی اداروں میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف، نئے ایڈمنسٹریٹرز نے سب ملازمین کو نوکری سے فارغ کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے سابق دور میں عدالتی حکم پر بلدیاتی اداروں کو فعال کیا گیا تھا، لیکن جنوری 2017 میں بلدیاتی ادارے فعال ہونے سے قبل ہزاروں کی تعداد میں ملازمین غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے، جن میں اس وقت کے ڈپٹی کمشنرز اور بلدیات کے افسران بھی شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر کے بلدیاتی اداروں میں گریڈ 1 سے گریڈ 4 میں 9 ہزار سے زائد ملازمین بغیر اشتہار اور قواعد و ضوابط پورے کیے بھرتی کیے گئے جن کی کسی متعلقہ اتھارٹی سے منظور بھی نہیں لی گئی، دو سال تک ان گھوسٹ ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاتی رہیں، حال ہی میں پنجاب حکومت کی جانب سے بلدیاتی ایکٹ 2019 نافذ کرکے نئے ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیے گئے۔ جن کے علم میں غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ آیا تو انہوں نے تمام غیر قانونی ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا۔

Sughra Afzal

Content Writer