منشیات برآمدگی کیس، رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

 منشیات برآمدگی کیس، رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جمال الدین) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 نومبر تک توسیع کردی۔

جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا، دوران سماعت صحافیوں کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت نہ دی گئی، رانا ثناء اللہ کے وکیل کے مطابق پراسکیوشن فرد جرم عائد کرانا چاہتی تھی لیکن مقدمے کا مکمل ریکارڈ نہ آنے تک فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔

رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے بتایا کہ 4 جولائی کو وفاقی وزیراور اے این ایف نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء اللہ کی تین ہفتوں کی سرویلنس کی فوٹیج موجود ہے، جو کہ وزیراعظم کو بھی دکھائی گئی ہے، وکیل نے مطالبہ کیا کہ اگر کوئی ایسی فوٹیجز موجود ہیں تواس کی نقول فراہم کی جائیں، جس پرعدالت نے انہیں تحریری درخواست جمع کرانے کا کہا ہے۔

 رانا ثناءاللہ نے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرنا چاہی مگر پولیس کی جانب سے رانا ثناءاللہ کو دھکے دیئے گے، جس سے رانا ثناءاللہ لڑا کھڑا گئے، ان کی آواز کو دبانے کیلئے پولیس اہلکار میگا فون پر مسلسل شور کرتے رہے۔

واضح رہےکہ رانا ثناء اللہ کو یکم جولائی کو پاکستان میں انسداد منشیات کے ادارے نے ایک شاہراہ پر مبینہ طور پر 15 کلو منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

Sughra Afzal

Content Writer