نواز شریف کی صحت تشویشناک، طبی ماہرین کا امریکہ لیجانے کا مشورہ

 نواز شریف کی صحت تشویشناک، طبی ماہرین کا امریکہ لیجانے کا مشورہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(زاہد چودھری) سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صحت تشویشناک، ڈاکٹرز بار بار ادویات میں ردوبدل کے باوجود طبیعت کو بہتر بنانے میں بے بس، نواز شریف کی حالت کے پیش نظر لندن میں بھی علاج مشکل، طبی ماہرین نے سابق وزیر اعظم کو امریکہ لیجانے کا مشورہ دیدیا۔

پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی نے جاتی امراء میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا، انہوں نے کہا کہ جسم پر سوجن و دیگر اثرات کے باعث ادویات میں ایڈ جسٹمنٹ کی گئی، ڈاکٹر طاہر شمسی آج دوبارہ نواز شریف کا معائنہ کریں گے اور ٹیسٹ کا جائزہ لیں گے، معالجین نے میاں نواز شریف کو پلیٹ لیٹس کی کمی کے عارضہ سمیت دماغ کو خون پہنچانے والی شریانوں میں تنگی، دل گردوں سمیت بلڈ پریشر اور شوگر کے امراض لاحق ہونے کے باعث ماس جنرل ہسپتال بوسٹن لے جانے کی تجویز دی ہے جہاں پلیٹ لیٹس کی کمی کے علاج کے حوالے سے دنیا کا بہترین سنٹر ہے بلکہ آئی ٹی پی کے مستند معالج ڈاکٹر ڈیوڈ کٹر اس کے سربراہ ہیں، ماس جنرل ہسپتال بوسٹن میں نواز شریف کو لاحق مختلف امراض کا ایک چھت تلے علاج میسر ہوگا۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کی موجودہ تشویشناک صحت کا اب ہارلے سٹریٹ کلینک لندن میں بھی علاج ممکن نہیں اس لیے لندن کی بجائے نوازشریف کی زندگی بچانے کیلئے امریکا لے جانا چاہیئے۔

ذرائع کے مطابق شریف فیملی کی جانب سے ماس جنرل ہسپتال بوسٹن، جان ہاپکنز سمیت امریکا کے دیگر جدید سہولتوں کے حامل ہسپتالوں سے علاج کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

دوسری جانب شریف میڈیکل سٹی کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی علاج کیلئے بیرون ملک روانگی میں تاخیر کو خطرناک قرار دیدیا، ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کے جسم پر ادویات کے ظاہر ہونے والے سائیڈ ایفیکٹس اور سوجن میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ڈاکٹرز نے پھر خبردار کیا ہے کہ نواز شریف کی صحت کے معاملے میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer