ملک اشرف: لاک ڈوان کے دوران مارکیٹوں کی بندش اور ہائیکورٹ کا تاجر نعیم میر کو پچاس ہزار جرمانہ کرنےکا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے معروف تاجر رہنماء نعیم میر کی مارکیٹون کی بندش اور جرمانہ کے خلاف دائر انٹرا اپیل اٹھارہ مئی کوسماعت کے لئے مقرر کردی.
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود کی سربراہی میں 2رکنی بنچ 18 مئی کو انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور معروف تاجر رہنماء نعیم میر کی انٹرا کورٹ اہیل ہر سماعت کرے گا۔ اپیل کیندہ تاجر نعیم میر کی جانب سے اسد منظور بٹ ایڈوکیٹ پیش ہوں گے۔
انٹراکورٹ اپیل میں وفاقی ، صوبائی حکومت ، چیف سیکرٹری سمیت دیگرز کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس خدشات کے باعث لاک ڈوان کے دوران سرکاری و نجی دفاتر اور کاروبار بند کئے گئے۔ لاک ڈوان کے دوران اسٹیک ہولڈرز تاجروں سمیت دیگرز سے مشاورت نہیں کی گئی ۔اپیل کندہ بھی تاجر ہونے کے باعث کاروبار کی بندش سے متاثر یوا ہے۔
لاک ڈوان کے دوران کئی کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن کئی مارکیٹیں بند ہیں ۔ باقی کاروبار نہ کھول کر تاجروں سے امتیازی سلوک کیا جاریا ہے۔ تاجر کورونا وائرس سے بچاو کے لئے حکومتی ایس او ہیز پر عمل درآمد کرنے کو تیار ہیں ۔کھولے گئے کاروباروں سے منسلک ماکیٹوں کی بندش کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔لیکن لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے موقف کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست مسترد کرتے ہوئے پچاس ہزار جرمانہ کردیا ۔
اپیل کندہ نعیم کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سنگل بنچ کےکاروبار کھولنے کی درخواست مسترد کرنے اور درخواست گزار کو پچاس ہزار جرمانہ کرنے کا حکم کالعدم قرار دے۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے معروف تاجر نعیم میر کی درخواست کو بے بنیاد قرار دیتے ہويے انجمن تاجران کے سیکرٹری جنرل کوپچاس ہزارروپےجرمانہ کیا۔ عدالت عالیہ نے تحریری فیصلےمیں کہاہے ،لاک ڈاون برقراررکھنا ہے، نرمی کرنی ہے یالاک ڈاون ختم کرنا یہ حکومتی پالیسی ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار نعیم میر نے سستی شہرت اور میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ۔