اینٹی بائیوٹک ادویات کے زیادہ استعمال پر انکوائری شروع

 اینٹی بائیوٹک ادویات کے زیادہ استعمال پر انکوائری شروع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (قیصر کھوکھر) محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے اینٹی بائیوٹک ادویات کے زیادہ استعمال پر انکوائری شروع کردی، غیر ضروری طور پر اینٹی بائیوٹک ادویات دینے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق ڈاکٹروں نے مختلف بیماریوں کےعلاج کیلئے گزشتہ سال 50  فیصد مریضوں کو اینٹی بائیوٹک ادویات لکھ کردیں۔ اینٹی بائیوٹک کا زیادہ استعمال بچوں کی صحت کیلئے بھی خطرناک ہے، اس لئے ڈاکٹروں کو ضرورت کے مطابق اینٹی بائیوٹک ادویات دینےکی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے اینٹی بائیوٹک کا زیادہ استعمال روکنے کیلئے اینٹی بائیوٹک ادویات بھی صرف ضرورت کے مطابق خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈاکٹروں کوہدایت کی ہے کہ وہ ڈبلیوایچ او کے ایس او پیز کے مطابق ادویات تجویز کریں۔

دوسری طرف عالمی ادارہ صحت بھی اینٹی بائیوٹک ادویات  سے  متعلق خبردار کرتا ہے، اس کے مطابق عالمی صحت کے لئے سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ جب اینٹی بائیوٹک ادویات کی ضرورت نہ ہو تو ان کے استعمال کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ ان کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کمزور پڑجاتی ہے۔

اینٹی بائیوٹک کے زیادہ استعمال سے بیکٹریا ان ادویات کے خلاف مزاحمت کرسکتاہے،اس کا مطلب ہے کہ ان کا  علاج مزید  موثر ثابت نہیں ہوسکے گا، جب بیکٹریا اینٹی بائیوٹک عام انفیکشن کے خلاف کھڑا ہوجاتا ہے تو اس کا کچھ نہیں بگاڑا جاسکتا،ایسے میں یہ انفیکشنز کسی بھی ملک میں کسی بھی عمر کے کسی بھی فرد کو متاثر کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اینٹی بائیوٹک وہ ادویات ہوتی ہیں جو بیکٹریا کے باعث پیدا ہونے والے انفیکشن کے خاتمہ کے لئے استعمال کروائی جاتی ہیں اینٹی بائیوٹک اٹھارویں صدی کی ایجاد ہے سب سے پہلے پینسلین بطور اینٹی بائیوٹک ایجاد کی گئی یہ پھپھوندی سے تیار کی گئی تھی۔

Sughra Afzal

Content Writer