پاکستان اور افغانستان باہمی مسائل بات چیت سے حل کریں، جمعیت علما اسلام کا مشورہ

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:   عام انتخابات کی تیاری اور اہم سیاسی و تنظیمی امور پر غور و فکر کے لئے جمعیت علمااسلام کی مرکزی مجلس عاملہ کے  اجلاس  میں آئندہ عام انتخابات میں بھرپور شرکت کرنے کا فیصلہ کا گیا اور افغانستان کے ساتھ پاکستان کی حالیہ کشیدگی کو افہام و تفہیم سے ختم کروانے کے لئے دونوں ممالک کی قیادت کو بات چیت کا راستہ اپنانے کا شورہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس جے یو آئی کے امیرمولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہو ا۔

اجلاس میں مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری ،مولانا قمر الدین ،مولانا صلاح الدین ،سنیٹر کامران مرتضی ،مولانا امجد خان شریک ہوئے۔

اجلاس میں مولانا خلیل احمد ،مولانا غلام قادر ،مفتی ابرار احمد خان ،جلال الدین ایڈوکیٹ ،مفتی روزی خان اور دیگر ارکان مجلسِ عاملہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

‎اجلاس کے اختتام پر جمعیت کےترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں قومی  و بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور ہوا۔ ‎دستوری کمیٹی کی سفارشات سمیت انٹرا پارٹی الیکشن کے بارے میں اہم مشاورت ہوئی اور  ‎آئندہ قومی و صوبائی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا  گیا۔

اجلاس میں  فیصلہ کیا گیا کہ جے یو آئی عام انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی۔

انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے جے یو آئی کا اجلاس کل پیر کو بھی جاری رہے گا۔

عام انتخابات کے حوالے سے مختلف تجاویز زیر بحث آئیں۔

ترجمان کے مطابق جے یو آئی کی مجلس عاملہ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان طالبان پاکستان کو افغانستان میں پناہ دیئے جانے کے حوالہ سے اختلافی بیانات پر تشویش کا اظہار کیا۔

مجلس عاملہ نے طے کیا کہ جمعیت کی جانب سے دونوں ممالک کے فیصلہ سازوں کو مشورہ دیا جائے کہ وہ  افہام وتفہیم کا راستہ اختیار کریں۔ 

جمعیت کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے اجلاس کے بعد بتایا کہ اجلاس نے تجویز کیا کہ حالات میں بہتری کے لئے سیاسی اور عسکری سطح پر دونوں ملکوں میں رابطہ ہونا چائیے۔

دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد کی بحالی کے لئے روابط جاری رکھنا ناگزیر ہے۔ دونوں ملکوں میں امن و استحکام افغانستان اور پاکستان کی ضرورت ہے۔  اس حوالے سے دونوں ملکوں کو اپنا کردار ادا کرنے کےلئے آگے بڑھنا ہوگا۔