پاکستان افغان علاقہ سے کارروائیوں کے ثبوت دے ہم پاکستانی طالبان کےخلاف کارروائی کریں گے، ذبیح اللہ مجاہد

Zabih Ullah mujahid responds Khwaja Asif's statement on Pakistani Taliban's infiltration
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: افغانستان کی طالبان  حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد ک نے یقین دلایا ہے کہ دوحہ معاہدے کے مطابق افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، ہم پاکستان کو ایک مسلم برادر ملک سمجھتے ہیں۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا یہ بیان پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے  اس سخت بیان کے بعد آیا ہے جس میں خواجہ آصف نے افغانستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا افغانستان میں پاکستانی طالبان کی پناہ گاہیں ہیں۔ طالبان کی حکومت ’اپنے پڑوسیوں کے حقوق پر عمل نہیں کرتی اور دوحہ معاہدے کی پابندی نہیں کر رہی ہے۔‘

پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت افغانستان میں پاکستانی طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں اور وہاں سے سرحد پار کارروائیوں پر  کافی عرصہ سےگہری تشویش کا اظہار کرتی رہی ہے۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک غیر ملکی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی حکومت طالبان حکومت کےساتھ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے ثبوت شیئر کرتی ہے تو  ہم پاکستانی طالبان کے خلاف اقدامات کریں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’پاکستانی فریق نے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔‘

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی طالبان سے مذاکرات کے لیے پاکستانی طالبان کے نمائندے شمالی وزیرستان سے آئے تھے اور اب جب کہ یہ مذاکرات بے نتیجہ ہو چکے ہیں تو مذاکرات کی ثالثی بھی ختم ہو گئی ہے۔