سویڈن میں تورات کی بےحرمتی کی اجازت پر نیتن یاہو کاردعمل

Prime Minister Naten Yahoo reacts on Swedan's permission to burn Tourath in so-called agitation, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سویڈن نے قرآن کی بے حرمتی کے بعد بائبل اور تورات کی بھی بے حرمتی کی اجازت دیدی۔

  سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں پولیس کی جانب سے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر رواں ہفتے کے آخر میں ہونے والے احتجاج کے دوران بائبل اور تورات کو جلانے کی اجازت دینے کے فیصلے کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

 غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے سویڈش حکومت سے وہ  احتجاج روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔  اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ تمام مذاہب کی مقدس کتابوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔

 انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ سویڈن میں حکام کی جانب سے ملک میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے مقدس کتاب کو جلانے کی اجازت دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل اس شرمناک فیصلے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے، جس سے یہودیوں کے مقدسات کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ ہفتہ کی شام جس وقت نیتن یاہو سویڈن کی حکومت اورر پولیس کی مذمت میں ٹویٹ پوسٹ کر رہے تھے اس شب اسرائیل کے دارالحکومت میں جمہوریت کے حق میں بہت بڑا احتجاج ہو رہا تھا جس میں اس ہفتہ کی رات شرکا کی تعداد ہر  ہفتے ہونے والے احتجاج سے زیادہ تھی، بعض لوگوں کا اندازہ ہے کہ اس ہفتہ کی رات ایک لاکھ افراد تل ابیب میں احتجاج کرنے کے لئے جمع ہوئے۔

  

 دوسری جانب اسرائیل کے کئی اعلیٰ حکام نے بھی منصوبہ بندی کے تحت کیے جانے والے مظاہروں کی اجازت دینے کی مذمت کی، سویڈن کے اس فیصلہ کی مذمت کرنےوالوں میں اسرائیل کے صدر بھی شامل ہیں۔

  اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان کہا کہ ہم سویڈن سے مقدس کتابوں کو جلانے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔