موٹاپا کیوں ، کیسے بچا جائے؟جلدی سو جایا کیجئیے

موٹاپے سے کیسے نجات پائیں
کیپشن: موٹاپے سے کیسے نجات پائیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) تندرستی ہزار نعمت ہے، اگر انسان صحت مند اور توانا ہو تو وہ ہر مشکل سے مشکل کام کو  بھی مکمل کر لیتا ہے بشرطیکہ وہ صحت مند ہو۔ موٹاپا محض آپ کی خوبصورتی کا دشمن ہی نہیں بلکہ آپ کی صحت کا دشمن بھی ہے۔ یہ آپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔

زیادہ تر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ انسان کا طرز زندگی، کھانے پینے کا شوق، ہر وقت بیٹھے رہنے، سوتے رہنے اور ورزش نہ کرنے کی وجہ سے وزن بڑھتا ہے اور وہ موٹاپے کا شکار رہتا ہے۔

تاہم یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دنیا میں کچھ ایسے افراد بھی ہیں، جو ہر طرح کی غذائیں بھی کھاتے ہیں، زیادہ وقت تک بیٹھے رہنے سمیت کوئی ایکسر سائیز بھی نہیں کرتے لیکن پھر بھی وہ موٹاپے کا شکار نہیں ہوتے۔

 موٹاپا زیادہ تر ہمارے طرز زندگی اور خوراک میں بداحتیاطی کا نتیجہ ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں موٹاپے کا سبب کچھ دوسری اندرونی بیماریاں ہو سکتی ہیں جیسے تھائی رائیڈ گلینڈ کا کم کام کرنا، یا کچھ دواؤں کے مضر اثرات بھی شامل ہیں۔

بعض افراد اپنی غذا کو کم رکھنے سمیت ایکسر سائز کا بھی اہتمام کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر انسان کا جسم مختلف ہوتا ہے اور ہر کسی کے جسم میں غذائیت کو جذب کرنے اور غذا کو مکمل جسم میں تقسیم کرنے کی اہلیت بھی منفرد ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ہر انسان کے جسم میں چربی کو جمع کرنے کا ایک سسٹم موجود ہوتا ہے، جو مختلف غذاؤں سے حاصل ہونے والی چربی کو ایک جگہ جمع کرتا ہے جس کے بعد ضرورت پڑنے پر وہ سسٹم چربی کو جسم کے ان حصوں میں منتقل کرتا ہے، جہاں ان کی ضرورت ہوتی ہے۔

جلد سونے کی عادت  موٹاپے سے بچنے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ ہے۔  تحقیق کے مطابق  موٹاپے کا سبب صرف فاسٹ فوڈ، میٹھے مشروبات اور کم ورزش نہیں بلکہ نیند کی کمی بھی اس کا ایک اہم عنصر ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہتر اور زیادہ نیند سےکیلوریز لینے کی مقدار کم ہوتی ہے اور جسمانی وزن قابو میں رہتا ہے۔

 غذا میں زیادہ پروٹین کا استعمال آپ کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔  اپنے جسمانی وزن میں کمی کیلئے کیلیوریز جلانے کی بجائے آپ غذا میں پروٹین سے بھرپور اشیا کا استعمال زیادہ کریں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوشت، مچھلی، انڈے وغیرہ کا استعمال اس حوالے سے بہترین ہے کیونکہ یہ پروٹین سے بھرپور غذائیں ہوتی ہیں۔خوراک کو مناسب طریقے سے چبا کر نگلنا جسمانی وزن میں کمی کا آسان ترین نسخہ ہے۔ تحقیق کے مطابق آہستگی سے کھانے اور چھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد بھوک کا احساس کم ہوجاتا ہے۔ 

پہلے کہا جاتا تھا کہ دن بھر میں زیادہ کھانا وزن بڑھاتا ہے مگر اب ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 5 بار کھانے سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔ یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ ایسٹ فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ کے معمول یعنی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے ساتھ ساتھ اضافی 2 بار کھانے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے مقابلے میں عام معمول کو ختم کرنا جیسے ناشتہ نہ کرنے سے وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے۔

بادام کھانا اپنی عادت بنالیں۔تحقیق کے مطابق بادام کے روزانہ استعمال سے  توند میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 42 گرام باداموں کا استعمال موٹاپے سے تحفظ دے کر امراض قلب کا خطرہ کافی حد تک کم کردیتا ہے۔