فیروز پور روڈ (حسن علی) مہنگائی کے ستائے عوام کیلئے بری خبر ہے کہ شوگر مافیا نے 4 روز میں چینی کا 50 کلو کا تھیلا 300 روپے مہنگا کر دیا جبکہ شہر میں آٹے کی قلت بھی بدستور برقرار ہے، یوٹیلٹی سٹورز پر بھی شہریوں کو سستے داموں چینی اور آٹا نہ مل سکا۔
حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود شہرمیں چینی70 روپے فی کلومیں فروخت نہ ہو ئی، شوگر مافیا نے 4 روز میں چینی کے50 کلو کے تھیلے کی قیمت میں 300 روپے کا اضافہ کردیا، شہرکے مختلف علاقوں میں چینی 85 سے90 روپے فی کلو میں فروخت ہونے لگی۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ چینی کا 50 کلو کا تھیلا چند روز قبل 3 ہزار950 روپے میں دستیاب تھا، اب 4 ہزار180 روپے تک جا پہنچا ہے۔
دوسری طرف آٹے کی دستیابی کے حوالے سے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے چیئرمین عبدالرؤف مختار نے کہا ہےکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں آئندہ چند روزمیں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 860 روپے کے حساب سے وافر مقدار میں دستیاب ہوگا، اب حکومت نے صوبے کی 90 فیصد فعال فلور ملز کو روزانہ 16 ہزار975 ٹن سرکاری گندم کی فراہمی شروع کر دی ہے۔
شہر میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمت اور آٹے کی قلت سے شہری پریشان ہیں، حکومت کو اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیئں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
دوسری جانب دو ہفتے کے دوران ٹماٹر، لہسن، ادرک، پیاز، لیموں، ہری مرچ، ہراد ھنیا سمیت کئی سبزیوں کی قیمتوں میں 50 سے 100 فیصد تک کا اضافہ کردیا گیا۔شہرمیں منافع خورمافیاکی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں، دو ہفتے قبل 20 روپے والے ٹماٹر 130 روپے فی کلوفروخت ہونے لگے جبکہ جو پیاز 30 روپے تھے اب 60 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، لہسن چند ہفتے قبل 250 روپے تھا, اب 300 روپے کلو تک جا پہنچا ہے، ادرک 460 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، چند ہفتے قبل جو آلو 40 سے 50 روپے تھے اب 70 سے 90 روپے کلو فروخت کیے جا رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہرکے کسی بھی علاقے میں حکومت کے جاری کردہ سرکاری نرخنامے پر عملدرآمد نہیں ہوتا اور ہر کوئی من مرضی کی قیمتیں وصول کرتا ہے، سبزی کیساتھ مرغی کے گوشت کی قیمت بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔