حاشر وڑائچ: بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 9 مئی لندن پلان ایگریمنٹ کا حصہ ہے۔الیکشن کمیشن، پولیس ،ایف آئی اے سب لندن ایگریمنٹ کا حصہ ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس مسلمان ہے اور مسلمانوں کے بارے میں اللہ تعالی نے کہا ہے کہ دشمنوں سے اتنی بھی نفرت نہ کرو کہ انصاف نہ کر سکو ، قران سب کے لیے ہے اور ہمارا کام ہے یاد کروانا، انصاف کے نظام پر یقین نہیں چاہتا ہوں ٹرائل لائیو دکھایا جائے، چاہتا ہوں قوم کو پتہ چلے کہ کیا ہو رہا ہے، لندن پلان کے تحت جمہوریت کو روندا جا رہا ہے، انتخابی مہم شروع ہونے کے باوجود لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات میں عورتوں اور بچوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، کیپیٹل ہل واقعہ میں سی سی ٹی وی کی مدد سے لوگوں کو پکڑا گیا تھا۔ کور کمانڈر ہاؤس، اسلام آباد ہائیکورٹ اور جی ایچ کیو کی سی سی ٹی وی فوٹیج کس نے چوری کیں، لوگ بے وقوف نہیں وہ جانتے ہیں کہ فوٹیج چوری کرنے کے وسائل کس کے پاس ہیں، 9 مئی لندن پلان ایگریمنٹ کا حصہ ہے۔ لوگوں کو اغوا کر کے تشدد کیا جاتا ہے اور اگر وہ نہیں مانتے تو آئی سی یو پہنچ جاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن، پولیس ،ایف آئی اے سب لندن ایگریمنٹ کا حصہ ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پہلے اور دوسرے درجے کی قیادت کو اڑا دیا گیا انتخابی نشان لے لیا گیا، آٹھ فروری کو انہیں جھٹکا لگنے والا ہے اور یہ ڈرے ہوئے ہیں، پبلک کو نہیں روکا جا سکتا اسی لیے یہ ڈرے ہوئے ہیں۔ پلان سی بھی موجود ہے اور ایک اور پلان بھی بنا ہوا ہے۔پلان سی کے بارے میں اٹھ فروری کو پتہ چل جائے گا۔ حکومت گرائے جانے کے باوجود جنرل باجوا سے مذاکرات کیے، جنرل باجوا سے کہا تھا کہ فری اینڈ فیئر الیکشن مسائل کا حل ہیں،جنرل باجوا نے کہا تھا کہ اچھے غلاموں کی طرح سائفر کی بات نہ کرو ورنہ کیسز کی بارش ہوگی، کیا حکومت گرانے کی سازش کو ایکسپوز کرنا غداری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام کے لیے صاف اور شفاف انتخابات ضروری ہیں، ملک صرف سرمایہ کاری سے اس دلدل سے نکل سکتا ہے جو سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں، ایک کروڑ بیرون ملک پاکستانی ہیں جن کی سرمایہ کاری سے یہ ملک اٹھ سکتا ہے۔
ہم کہہ کہہ کر تھک چکے ہیں کہ 9 مئی واقعات پر ازادانہ انکوائری کروائی جائے، کبھی فوج کے خلاف کچھ نہیں کیا، جب مجھ پر گولیاں چلی ہم نے اس وقت بھی کچھ نہیں کیا، کئی لوگوں پر اتنا ظلم کیا گیا کہ وہ پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہو گئے، کئی لوگوں نے پارٹی چھوڑنے پر شکر ادا کیا۔ بیرسٹر گوہر کے گھر کے دروازے توڑ کر بھی گھر میں گھس گئے۔ شیخ رشید نے بڑا ساتھ دیا۔ پارٹی کے اندر سے دباؤ تھا کہ جنہوں نے پریس کانفرنس کی انہیں ٹکٹ نہیں دیا جا سکتا۔ پی ٹی آئی کی انڈر س ٹیم کو بھی انتخابی مہم نہیں چلانے دی جا رہی۔
میرا یا بشرا بی بی کا پاور کاریڈور میں کسی سے رابطہ نہیں، چیف الیکشن کمشنر نے وہ حرکتیں کی جو آج تک کسی نے نہیں کی، بزدل دشمن کی کوئی اخلاقیات نہیں ہوتی وہی حرکتیں الیکشن کمیشن نے کیں۔ لوگ جب فیصلہ کر لیتے ہیں پھر جو مرضی پروپگینڈا کیا جائے کامیاب نہیں ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ قانون ہے کہ الیکشن کمیشن نے 90 روز میں الیکشن کروانے ہوتے ہیں، دو صوبوں میں حکومتوں کو تحلیل کیا 90 روز میں الیکشن نہیں ہوئے، اکتوبر میں الیکشن ہونا تھے تب بھی نہیں ہوئے۔ آئین کی خلاف ورزی پر ارٹیکل 6 لگتا ہے۔ نہ بلا رہا نہ بلے باز تو اب کیوں ڈرے ہوئے ہیں۔