غیرشرعی نکاح کیس؛عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی

غیرشرعی نکاح کیس؛عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی
کیپشن: file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔ 

آج عدالت نے سماعت شروع کی تو پہلے عمران خان اور بشریٰ  بی بی کے وکیل عدالت میں نہیں آئے، عدالت نے سماعت وکیلوں کے انتظار کے لئے معطل کی تو 

ویب ڈیسک: سابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کےخلاف نکاح کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔ 

سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی، دوران سماعت شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے، ساتھ ہی بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی بھی عدالت پیش ہوئے، تاہم وکلاء صفائی کی عدم موجودگی کے باعث سماعت میں وقفہ کردیا گیا، وقفہ کے دوران بشری بی بی کمرہ عدالت سے واپس نکل گئیں۔ دوبارہ سماعت شروع ہونے پر عدالت وکلاء صفائی عثمان گل اور خالد یوسف عدالت پیش ہوئے۔ بشری بی بی کی عدم موجودگی پر عدالت نے استفسار کیا کہ بشری بی بی کدھر ہیں۔  ان کے وکیل نےکہا کہ بشری بی بی کی طبیعت ناسازہوگئی تھی وہ واپس نکل گئیں،ہسپتال جاناتھا۔

عدالت نے بغیر اطلاع بشری بی بی کے واپس جانے ہر برہمی کا اظہار کیا، جج قدرت اللہ نے کہا کہ کمٹمنٹ جو کریں وہ پوری کریں، ملزمہ ابھی عدالت میں موجود تھیں، وکیل نے بتایا کہ ابھی طبیعت خراب ہوئی اور وہ ہسپتال چلی گئی ہیں۔ جج قدرت اللہ نے کہا کہ کل بھی وارنٹ جاری کررہے تھے لیکن لطیف کھوسہ کے احترام میں وارنٹ جاری نہیں کیے۔ 

مدعی وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ ملزمہ عدالت موجود تھیں، عدالت کی اجازت کے بغیر کیسے جاسکتی ہیں، جس پر وکیل عثمان گل نے کہا کہ میڈیکل دے دیتے ہیں، مدعی وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ میڈیکل میں پیتھالوجی ٹسٹ کی لسٹ ہے، اس میں بیماری اور علاج کا نہیں لکھا، اگر کوئی سمجھے کہ عدالت کو چکمہ دے گا تو یہ غلط فہمی ہے،  وکیل عثمان گل نے کہا کہ درخواست دے دیتے ہیں، جس پر جج قدرت اللہ نے قرار دیا کہ عدالت موجودگی کے بعد بغیر عدالتی اجازت نکل جانے پر استثنی نہیں ہوتا،  استثنی اس کا ہوتاہے جو عدالت موجود نہ ہو۔ 

وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ "بشریٰ بی بی عدالت میں موجود تھیں، اطلاع دینا چاہتے تھے لیکن وہ پردہ نشین خاتون ہیں،کونسل (وکیل) موجود نہیں تھے تو  وہ خاوند کے ذریعے ہی بتا سکتی تھیں"، جس پر وکیل عثمان گل نے کہا کہ کسی کے ساتھ کسی وقت بھی کچھ ہو سکتا ہے۔ 

دوران سماعت عدالت نے جیل حکام سے بشری بی بی کی آمد اور روانگی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کہا کہ جیل عدالتہ اجازت سے داخلہ ہوتا تو عدالتی اجازت کے بغیر وہ کیسے واپس چلی گئیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ خود چل کرگئیں یا کوئی اٹھا کر لے گیا؟ جیل حکام نے بتایا کہ بشری بی بی11بج کر13 منٹ پر آئیں اور ایک بج کر 42 منٹ پر واپس گئیں، بشری بی بی خود چل کر آئیں اور خود چل کر واپس گئیں۔ 

  عدالت نے فردِ جرم عائد کرنے کے لئے ملزم عمران خان  کو روسٹرم پر طلب کیا۔ عمران خان کے وکیل نے فرد جرم عائد ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے ہوئے وکیل عثمان گل نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہماری درخواست زیر سماعت ہے، عدالت نے نوٹس جاری کیے اور 17 جنوری کو سماعت ہے، عدالت ہائیکورٹ کے احکامات تک فرد جرم عائد نہ کرے۔ جج قدرت اللہ نے کہا کہ ایک مسئلہ ہے کہ یہاں دھوکا دیتے ہیں۔ ملزم عمران خان نے کہا کہ ایک دن میں چار چار کیسز ہیں، ایک میں التواء ہوجائے تو کیا مسئلہ ہے۔ وکیل عثمان گل نے کہا کہ "مجھے معلوم ہے، پراسیکیوشن کو جلدی ہے لیکن8 فروری دور ہے۔ "

تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے چارج شیٹ پڑھی اور ملزمان عمران خان اور بشری بی بی پر فردجرم عائد کردی، جس پر وکیل عثمان گل نے کہا کہ ایک ملزم کی عدم موجودگی میں فردجرم عائد نہیں ہوسکتی ہم نہیں مانتے۔ دوملزمان کے خلاف چارج ہے، ایک موجود نہیں تو چارج فریم نہیں۔ 

عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ" قانونی دستاویزات کا علم نہیں وکیل دیکھ کر سمجھائے گا"، "یہ سب لندن معاہدہ کے تحت ہے، 6 سال بعد اسے یاد آیا، جب سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا۔ "

عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت 18جنوری جمعرات تک ملتوی کردی۔