ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار آج ریٹائر ہوجائیں گے

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار آج ریٹائر ہوجائیں گے
کیپشن: City42 - CJP
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)  چیف جسٹس آف  پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار  آج اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔ ان کے بعد آٹھ ججز کو چیف جسٹس پاکستان کا منصب سنبھالنے کا موقع ملے گا۔

جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس،دوہری شہریت،پینے کے پانی کی قلت، جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنی مدت ملازمت کے دوران کئی اہم مقدمات اور ازخودنوٹسز نمٹائے،انہوں نے پانامہ لیکس کیس سننے والے بینچ سے خود کو الگ کرکے شاندار مثال قائم کی۔

جسٹس ثاقب نثار 18 جنوری 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے ،پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لی،1982 میں لاہور ہائی کورٹ سے وکالت کا آغازکیا،1994 میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے، 1997 میں وفاقی سیکریٹری قانون کے عہدے پر تعینات ہوئے، 1998 میں لاہورہائی کورٹ کے جج اورفروری 2010 میں سپریم کورٹ کے جج کا عہدہ سنبھالا۔

جسٹس ثاقب نثار 31 دسمبر 2016 کو عدالت عظمی کے چیف جسٹس بنے،عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیاسی مقدمے پانامہ لیکس پربینچ تشکیل دیا،سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے اپنی مدت کے دوران 43 ازخود نوٹسز لیے،سب سے پہلا نوٹس شاہزیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کی رہائی پر تھا،جسٹس ثاقب نثار نے بیرون ملک پاکستانیوں کے بنک اکاﺅنٹس،جائیدادوں،ججز اور سرکاری افسران کی دوہری شہریت،گنے کی قیمتوں،سرکاری گاڑیوں کا ذاتی استعمال،وکلا کی جعلی ڈگریوں، مارخور کی نسل کے خاتمے،بڑھتی ہوئی آبادی،پینے کے پانی کی قلت،زیر زمین پانی کے کمرشل استعمال،لاہور میں بل بورڈزہٹانے،ہسپتالوں میں سہولتوں کے فقدان اور سرکاری ہسپتالوں میں کمی اور آرمی پبلک سکول انکوائری کمیشن پر ازخود نوٹس لئے۔

نوازشریف کی تاحیات نااہلی،انہیں مسلم لیگ ن کی صدارت سے ہٹانے کا کیس، عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سمیت جعلی بینک اکاﺅنٹس سے متعلق مقدمات، اہم ریمارکس اور فیصلے جسٹس ثاقب نثار کی وجہ شہرت بنے۔

جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس آصف سعید خان کھوسہ 18 جنوری 2019 کو چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے اور وہ بطورچیف جسٹس پاکستان 20 دسمبر 2019ء کو ریٹائرہو جائیں گے۔ اس طرح جسٹس آصف سعید کھوسہ گیارہ ماہ دو دن چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ جسٹس گلزار احمد 21 دسمبر کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ پر فائز ہوں گے اور یکم فروری 2022ء کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے سے ریٹائر ہوں گے۔

جسٹس گلزار احمد 2 سال ایک ماہ 10 دن چیف جسٹس پاکستان رہیں گے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال 2 فروری 2022ء کو چیف جسٹس کا منصب سنبھالیں گے اور 16ستمبر 2023ء تک چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ پر فائز رہیں گے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال ایک سال 7 ماہ 14 دن چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ جسٹس عمر عطابندیال کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس ہوں گے اور وہ  25 اکتوبر 2024ء تک چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی ایک سال ایک ماہ آٹھ دن تک چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔ ان کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن چیف جسٹس پاکستان ہوں گے اور وہ 4 اگست 2025ء کو ریٹائر ہو جائیں گے۔

جسٹس اعجاز الااحسن کے بعد 5 اگست 2025 کو جسٹس سید منصور علی شاہ چیف جسٹس کےعہدہ پر فائز ہوں گے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ 27 نومبر2027 تک چیف جسٹس رہیں گے، جس کے بعد جسٹس منیب اختر کو چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کا موقع ملے گا۔جسٹس منیب اختر 13 دسمبر 2028ء کو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ کر سبکدوش ہوں گے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نئے چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، وہ 22 جنوری 2030ء کو ریٹائرہوں گے۔
سپریم کورٹ کےجسٹس شیخ عظمت سعید 65 سال کی عمر پوری ہونے پر آئندہ سال 27 اگست کو ریٹائر ہوں گے۔ جسٹس مشیر عالم 17اگست 2021ء، جسٹس مقبول باقر 4 اپریل 2022 کو ریٹائر ہوں گے۔ جسٹس منظور احمد ملک 30 اپریل 2021ء، جسٹس سردار طارق مسعود 10 مارچ 2024 کو ریٹائر ہوں گے۔ جسٹس فیصل عرب 4 نومبر 2020ء، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل 13 جولائی 2022ء کو ریٹائر ہوں گے۔ جسٹس سجاد علی شاہ 13 اگست 2022ء کو ریٹائر ہوں گے۔

Sughra Afzal

Content Writer