(جنید ریاض)ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی خوشحالی سروے شروع کرانے میں ناکام،سکول اساتذہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سامنے ڈٹ گئے، ایجوکیشن اتھارٹی کے احکامات نظر انداز کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے اساتذہ نے ایک بار پھرقومی خوشحالی سروے کرنے سے انکار کردیا، صوبہ کے دیگر شہروں میں قومی خوشحالی سروے جاری ہے،صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اتھارٹی نے سکول سربرایان سے 5،5 اساتذہ مانگ لئے ہیں، ایجوکیشن اتھارٹی کا کہناتھا کہ سکول سربراہان ٹیچرز کو فارغ کرکے بھیجیں،باقی اضلاع میں بھی اساتذہ نے ہی سروے مکمل کیا،اس حوالے سے اساتذہ کا کہناتھا کہ زبردستی سروے کسی صورت نہیں کریں گے۔
لاہور میں جو سروے شروع کیاگیا تھا وہ بھی روک گیا، اساتذہ کا کہناتھا کہ انہوں نے غیر تدریسی ڈیوٹیاں نہیں کرنی وہ پڑھانے کے لئے بھرتی ہوئے ہیں اور وہ صرف پڑھائیں گے، سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کا کہنا تھا کہ سروے ہرصورت اساتذہ کو ہی کرنا پڑے گا،سکول سربرہان کو ہدایت کی کہ وہ پانچ اساتذہ دیں ان کی حاضری مت لگائی جائے سروے پر نہ جانے والے اساتذہ کی ٖغیر حاضری لگاجائے جس سے وہ فارغ ہوجائیں گے۔
اساتذہ کا کہناتھا کہ غیر تدریسی کام لیا گیا تو ڈی سی آفس کے باہر بھرپور احتجاج کریں گے۔
واضح رہے گزشتہ دنوں ایجوکیشن اتھارٹی لاہور اور ضلعی انتظامیہ کے اساتذہ کے ساتھ مذکرات ناکام ہوگئے تھے،گورنمنٹ سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن روڈ میں قومی خوشحالی سروے کے حوالے سے ایجوکیشن اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے لاہور بھر کے اساتذہ سے مذکرات ہوئے تھے جس میں اساتذہ نے خوشحالی سروے کرنے سے انکار کردیا۔ سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کا کہنا تھا کہ اساتذہ قومی خوشحالی سروے پر حکومت کا ساتھ دے جس پر اساتذہ نے شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ اساتذہ سے صرف تدریسی کام لیا جائے گا۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب بچے نتائج اچھے نہیں دیتے تو متعلقہ اساتذہ کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی جاتی ہے۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ پہلے ہی سکول آٹھ ماہ بند رہے ہیں لہذا اساتذہ کو سکولوں میں پڑھانے دیا جائے۔ اساتذہ کے شوروغل پر سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کو دوبار تقرریر چھوڑ کرجانا پڑا۔
سی ای او ایجوکیشن پرویز اخترخان کا کہنا تھا کہ سروے ہرصورت اساتذہ کو ہی کرنا پڑے گا جس پر اساتذہ نے ڈی سی آفس کے باہر جاکر بھرپور احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر ہماری ڈیوٹیاں ختم نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کردیں گے۔