سانحہ آرمی پبلک سکول کو 9 برس مکمل، زخم آج بھی تازہ

سانحہ آرمی پبلک سکول کو 9 برس مکمل، زخم آج بھی تازہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سانحہ آرمی پبلک سکول کی 9 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔  دسمبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی 16 کی تاریخ ذہن میں تازہ ہو جاتی ہے، جب انسانیت کے دشمنوں نے پشاور میں آرمی پبلک سکول کو مقتل گاہ میں بدل دیا تھا۔

 16 دسمبر سال 2014ء کے دن تعلیم اور امن دشمن آرمی پبلک سکول کے عقبی راستے سے صبح 10 بجے کے قریب داخل ہوئے، آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت کے طالب علم آڈیٹوریم میں اکھٹے تھے، دہشت گردوں نے آڈیٹویم میں داخل ہوتے ہی ہر طرف گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، سفاک قاتلوں نے اے پی ایس کی دیواروں کو معصوموں کے خون سے رنگ دیا۔

 دہشتگردوں کے حملے میں پرنسپل، اساتذہ، طلبہ اور دیگرعملے سمیت 140 سے زائد افراد شہید ہوئے، پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کو بھرپور جواب دیتے ہوئے موقع پر انہیں انجام تک پہنچایا۔

 سانحہ اے پی ایس نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں نئی روح پھونکی جس کے نتیجے میں نیشنل ایکشن پلان تشکیل پایا اور قبائلی علاقوں سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہوا، آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث 6 دہشتگردوں کو سکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا جنہیں ملٹری کورٹس نے موت کی سزائیں سنائی تھیں۔

 نو سال بعد بھی سانحہ آرمی پبلک سکول کا غم آج بھی تازہ ہے، شہید ہونے والے بچوں کی یادوں نے مختلف خاندانوں کو آپس میں جوڑ دیا ہے، ایک شہید کے گھر میں اکھٹے ہو کر والدین اپنا غم ایک دوسرے کے ساتھ بانٹتے ہیں۔