سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 30 سے 35 فیصد اضافہ کیا جائے ،خورشید شاہ  

Khursheed shah,peoples party,City42
کیپشن: Khursheed shah,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ جلد وفاقی کابینہ میں تجویز پیش کروں گا کہ ملک میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 30 سے 35 فیصد اضافہ کیا جائے اور مزدور کی تنخواہ کم سے کم 35 ہزار مقرر کی جائے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سکھر میں ڈسٹرکٹ کونسل ہال کی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

خورشید شاہ نے کہاکہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں تنخواہیں بڑھانا ہونگی اورموجودہ حالات میں تو یہ اورضروری ہوگیا ہے،انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو پرچی سے مستقبل بدلنے کا حق دیا اس دور میں کوڑے جیلوں اور پھانسیوں نے جس جمہوریت کو جنم دیا آج اس جمہوریت کو خطرہ ہے اداروں کے ٹکراؤ سے ملک اور عوام کمزور ہورہےہیں اس پر سیاسی قوتوں کو سوچنا ہوگا اگر ہم نے پارلیمنٹ کو طاقتور نہ بنایا تو عوام کبھی طاقتور نہیں بن سکیں گے اور ملک کے4 فیصد سرمایہ کار 96 فیصد عوام پر حکومت کرنے لگیں گے سیاستدانوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کو طاقتور بنائیں اور ان کا پیٹ بھریں ان کے مسائل حل کریں۔

  ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا راستہ ترقی کا راستہ ہے اور جہالت کا راستہ تباہی کی طرف لے جاتاہے آج ہم سے ایم اے پاس لوگ بھی نوکریاں مانگنے آرہے۔ہیں ہم نے قوم کو چوکیدار یا پٹیوالہ نہیں بنانا ہے ملک میں مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہےملک کا مزدور سب سے زیادہ مہنگائی سے متاثر ہے ہم نے اپنے دورمیں مہنگائی کا بھرپور مقابلہ کیا ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری ذمہ داری صرف ووٹ لینا یا گالم گلوچ نکالنا نہیں ہے ہمارا کام ملک اور علاقے کی تعمیر و ترقی ہے ان کا کہنا تھا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ انہیں ایسا روزگار ملے جس میں انہیں کچھ کرنا نہ پڑے مگر میں آج کھل کرکہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہوگا اب کام کریں گے تو تنخواہ ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو عوام کو دیا ہے وہ ہماری پارٹی بھٹو شہید اور بینظیر شہید کا عطا کردہ ہے میں اندر سے بھی صاف ہوں اور باہر سے بھی صاف ہوں ان کا کہنا تھاکہ سکھر سندھ کا تاریخی شہر اور ضلع ہےاور اس کا شمار سندھ کے ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں پر تمام سہولیات موجود ہیں ہم نے سکھر میں متعدد اسپتال بنوائے ہیں یہاں کے لوگوں کو لیور ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت جانا پڑتا ہے اب سندھ میں مفت علاج ہورہاہے پیپلزپارٹی کی حکومت نے سکھر میں 5 سے 6 یونیورسٹیاں قائم کی ہیں جبکہ سکھر میں کامسیٹ یونیورسٹی بنارہے ہیں۔