پنجاب اسمبلی میں حکومتی اراکین کا ڈپٹی اسپیکر پر حملہ، لوٹے دے مارے

پنجاب اسمبلی میں حکومتی اراکین کا ڈپٹی اسپیکر پر حملہ، لوٹے دے مارے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک) پنجاب اسمبلی کا اجلاس بد نظمی کا شکار ہوگیا، حکومتی اراکین نے ایوان میں پہنچنے پر ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کردیا جس سے وہ زخمی ہوگئے۔ 

پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ڈپٹی اسپیکر  دوست محمد مزاری پر پی ٹی آئی کے ایم پی ایز رانا شہباز اور خیال احمد کاسترو  نے حملہ کردیا،پی ٹی آئی اراکین نے ڈپٹی اسپیکر کو لوٹے، تھپڑ دے مارے،  بال بھی نوچے،حکومتی اراکین لوٹے لیکر اسپیکر کے ڈائس پر چڑھ گئے،   پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی اراکین کو روکتی ہی رہ گئی۔ 

سکیورٹی اسٹاف اور اپوزیشن اراکین نے ڈپٹی اسپیکر کو  مشکل سے حکومتی اراکین سے بچایا جس کے بعد وہ  انہیں  چیمبر میں لے گئے،رانا شہباز، حافظ عمار یاسر ،  رانا اختر خان خیال کاسترو  نے  ڈپٹی اسپیکر کی کرسی پر قبضہ کرلیا جس کے بعد ایوان کی کارروائی روک دی گئی,  صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس اسمبلی ہال میں داخل ہوگئی اور پنجاب اسمبلی کو گھیرے میں لے لیا۔ آئی جی پنجاب پولیس راؤ سردار بھی اسمبلی پہنچ گئے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ کے امیدوار چودھری پرویز الہی نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کیسے ایوان کے اندر داخل ہوئی، ملکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا ، اس کا ذمہ دار آئی جی پنجاب ہے اس کو ایوان میں بلا کر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، آئی جی کو ایک ماہ کی سزا دی جائے گی۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی اجلاس میں آج وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہونا تھا، وزارت اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار ہیں جبکہ چودھری پرویز الٰہی پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے متفقہ امیدوار ہیں، پنجاب اسمبلی کے کل اراکین کی تعداد 371 ہے اور وزیر اعلیٰ بننے کے لیے 186 ووٹ درکار ہیں۔