پرائیویٹ سکولز کےدفاترعارضی طور پر کھلوانے کی درخواست پرسماعت

پرائیویٹ سکولز کےدفاترعارضی طور پر کھلوانے کی درخواست پرسماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں لاک ڈاؤن کےدوران پرائیویٹ سکولز کےدفاترعارضی طور  پر کھلوانے کی درخواست پر سماعت، عدالت نے پنجاب حکومت  کی درخواست  کو  ناقابل  سماعت  قرار  دینے  کی استدعا مسترد  کر دی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  محمد قاسم خان نے صدرآل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن مرزا محمد کاشف کی درخواست پرسماعت کی،درخواست گزارکی جانب سےراؤعلی عمران ایڈووکیٹ نےموقف اختیارکیا کہ لاک ڈاؤن کے باعث پرائیویٹ سکولز بھی بند ہیں، ٹیچرز اور دیگر ملازمین کوابھی تک تنخواہیں بھی نہیں مل سکیں، کچھ اضلاع کے سی ای اوز نےکورونا وائرس سےبچاؤ کےاحتیاطی تدابیرکےساتھ چند گھنٹے کے لیےسکولوں کےدفاترکھولنے کی اجازت دی۔

درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت سکول ٹیچرز،ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی اورسکول فیس کی وصولی کےلیےکچھ وقت کےلیےسکول کھولنے کا حکم دے، پنجاب جکومت کی جانب سےلاء افسرنےموقف اختیارکیا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے، چیف جسٹس محمد قاسم خان نےریمارکس دیئےکہ حکومت انسانیت کا احساس کرے، یہ ملازمین تواحساس پروگرام کےزمرے میں بھی نہیں آتے، حکومت اس حوالے سےپالیسی بنائے یا کہہ دے کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے، ہوم سیکرٹری اور سیکرٹری عدالت میں پیش ہوں، جس پرلاء افسران نےعدالت سے کل تک کی مہلت دینےکی استدعا کی،عدالت نےلاءافسران کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت سترہ اپریل تک ملتوی کردی۔

یاد  رہے کہ    کورونا وائرس وبا کی وجہ سے سکولوں کی چھٹیوں کے باعث طلباء کو گھر بیٹھے تعلیم دینے کے لیے حکومت پنجاب کی جانب سے تعلیم گھر کیبل چینل شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد اول کلاس سے دہم کلاس کے بچوں کو گھر بیٹھے سیکھنے کے تمام تر مواقع فراہم کرنا ہے۔

سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کیجانب سے "  تعلیم گھر " چینل کو یوٹیوب پر بھی لانچ کردیا گیا، اس سے قبل  تعلیم گھر چینل صرف لوکل کیبل پر ہی دیکھایا جاسکتا تھا۔ اب طلباء اس چینل کو ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر بھی دیکھ سکیں گے۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ  تعلیم گھر چینل پنجاب بھر کے 36 اضلاع میں دیکھا جاسکتا ہے،  تعلیم گھر پر پیش کئے جانے والے اسباق طلباء کسی بھی وقت یوٹیوب سے حاصل کرسکیں گے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer