پی ایم ایس افسران چیف سیکرٹری سے ناراض ،طرز حکمرانی پر سوالات اٹھا دئیے

پی ایم ایس افسران چیف سیکرٹری سے ناراض ،طرز حکمرانی پر سوالات اٹھا دئیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قیصر کھوکھر :پی ایم ایس آفیسرز ایسوسی ایشن کا اجلاس، ایگزیکٹو کمیٹی کے شرکا کی چیف سیکرٹری پر تنقید ،طرز حکمرانی پر بھی سوالات اٹھادئیے۔


پی ایم ایس آفیسرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس  لاہور میں منعقد ہوا ،جس میں صوبے کے عوام کو بہتر خدمات کی فراہمی، انسانی وسائل کی بہتر تنظیم اور پی ایم ایس افسران کی فلاح و بہبود کے مختلف امور زیرِ غور آئے۔ اجلاس میں اس امر کی بطور خاص نشاندہی کی گئی کہ موجودہ چیف سیکرٹری پنجاب اعظم سلیمان خان کے متعصبانہ رویے کی وجہ سے صوبے میں اچھے طرزِ حکمرانی (good governance) کی منزل کا حصول ایک خواب بنتا جا رہا ہے۔ پنجاب میں دستیاب انسانی وسائل کو نہایت جانبدارانہ انداز میں بروئے کار لاتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز اور انتظامی سیکرٹریز وغیرہ کی کلیدی اسامیوں پر صرف اور صرف ڈی ایم جی افسروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔

یوں پی ایم ایس افسران کو اُن کے جائز اور برابری پر مبنی حق سے محروم کیا جارہا ہے۔حالانکہ صوبائی سول سروس کے ان افسران نے خدماتِ عامہ کے شعبے میں، اس وقت درپیش بحرانی حالات سمیت ،ہمیشہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔


اجلاس میں اس امر پر تشویش ظاہر کی گئی کہ چیف سیکرٹری اعظم سلیمان خان  کی اس اہم ترین صوبائی پوسٹ پر تقرری پر سنجیدہ آئینی و قانونی سوالات اٹھائے گئے ہیں، سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود صوبے پر مسلط کردہ ڈیپوٹیشنسٹ افسروں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔جس سے سول سروس جیسے معتبر ادارے کے بلند معیارات پر سمجھوتہ کرتے ہوئے معاملات کو عارضی انداز میں چلایا جا رہا ہے۔ اس صورتِ حال کا لازمی نتیجہ صوبائی افسران کی حوصلہ شکنی اور عوام کو فراہم کردہ نہایت غیر معیاری خدمات کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔


شرکاءِ اجلاس نے اس پر بھی تشویش ظاہر کی کہ جہاں ایک طرف صوبائی سول سروس سے تعلق رکھنے والے گریڈ 21 کے ایک نہایت نیک نام افسر نسیم صادق نے گندم/ آٹا کے حوالے سے حالیہ تنازعہ سے اپنی منصفانہ بریّت ثابت کرنے کےلئے باوقار انداز میں اپنے منصب سے علیحدگی اختیار کی، وہاں دوسری جانب اس سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوّث ڈی ایم جی افسروں کو اعظم سلیمان خان(ڈی۔ایم۔جی) کی مکمل پشت پناہی سے نہ صرف ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایس اینڈ جی اے ڈی برقرار رکھا گیا ہے بلکہ اسی رپورٹ میں ملوث ایک اور ڈی ایم جی آفیسر کو اے سی ایس (سروسز اکانومی) کا عہدہ بھی اُن کی جھولی میں ڈالا جا رہا ہے۔


اجلاس میں اس غیرمنصفانہ صورتِ احوال پر شدید ترین تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ عیدالفطر کے بعد اس لاقانونیت، بدانتظامی اور جانبدارانہ رویے کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا، نیز صوبائی سول افسران کی ترقی کےلئے پروموشن بورڈ کے اجلاس یقینی بنائے، افسران کی لازمی ٹریننگ، ڈی ٹی ایل پوسٹس، اِنکیڈرمنٹ اور سول سروس اصلاحات کےلئے تمام تر کاوشیں بہر قیمت جاری رکھی جائیں گی۔


ایگزیکٹو کمیٹی نے پی ایم ایس افسران کی ان خدمات کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا جو کورونا وائرس کے موجودہ بحران کے دوران وہ بطور ڈپٹی کمشنر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنراور اسسٹنٹ کمشنر نیز سیکرٹریٹ میں پالیسی سازی کے حوالے سے انجام دے رہے ہیں۔ اجلاس میں اس امیدِ واثق کا اظہار کیا گیا کہ پی ایم ایس افسران اُسی لگن اور جذبے سے صوبے کے عوام کی بےلوث خدمت جاری رکھیں گے جو ہمیشہ سے اس سروس کا طرہ امتیاز رہا ہے۔
 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer