زیر زمین پانی نکالنےپر کتناٹیکس عائد؟

water selling
کیپشن: water selling
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک :  پنجاب  حکومت نے کمرشل بنیادوں پر زیر زمین پانی نکالنے پر ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ اس ٹیکس کو ٹیرف کہا جا رہا ہے جبکہ اس کا نوٹیفکیشن محکمہ بلدیات پنجاب نے جاری کیا ہے۔  
 تفصیلات کے مطابق نئے نوٹیفکیشن میں پنجاب کو زیر زمین پانی کی دستیابی کے حوالے سے تین مختلف زونز میں تقیسم کیا گیا ہے۔ان میں سیف زون، سیمی کریٹیکل زون اور کریٹیکل زونز میں سے زیر زمین پانی نکالنے کے ٹیرف کو مختلف رکھا گیا ہے۔  

سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ ’یہ ٹیرف براہ راست عوام پر نہیں ہے بلکہ کمرشل بنیادوں پر بڑے پیمانے پر جو پانی نکالا جارہا ہے اس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ہے۔‘   لاہور میں صاف پانی کا کاروبار کرنےوالوں  کا کہنا ہے  اس کا اثر عوام پر ہی پڑے گا۔ پہلے ہی رواں  سال پانی کی 19 لیٹر والی بوتل کی قیمت 70 روپے سے 90 روپے تک ہو چکی ہے۔ اس میں بجلی کی قیمتیں اور اے گریڈ پلاسٹک بوتل کی کاسٹ الگ اور ہر چھ ماہ میں فلٹرز کی تبدیلی پر آںے والے اخراجات بھی شامل  ہیں ۔  
واضح رہے 2018 میں  سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنےایک فیصلہ میں  حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ زمین سے مفت پانی نکال کر بیچنے والوں پر ٹیکس عائد کرے۔   فیصلے کے خلاف بڑی کمپنیز نےنظر ثانی کی درخواست دائر کر دی تھی جس پر ابھی فیصلہ آنا باقی ہے۔
پنجاب میں موجود مختلف شہروں کی واسا اتھارٹیز نے زمین سے پانی نکالنے پر ٹیکس عائد کیا تھا، تاہم پنجاب کا ایک بڑا حصہ واسا اتھارٹریز کے انڈر نہیں آتا حتیٰ کہ صوبائی دارالحکومت لاہور کا 51 فیصد علاقہ محکمہ بلدیات کے زیر انتظام ہے۔   سیکرٹری بلدیات نے اس حوالے سے اقدامات کرتے ہوئے صوبہ بھر میں زمین سے کمرشل بنیادوں پر پانی نکالنے پر ٹیرف مقرر کیا ہے۔