(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری پر جھوٹے الزامات لگانے پر وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کو ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانوی عدالت نے ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات عائد کرنے پر50 ہزار پاؤنڈ ہرجانہ ادا کرنے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کا قانون پاکستان میں لانے کو آزادی اظہار کیخلاف کہا جاتا ہے، اس طرح کا قانون لانے کی کوشش پر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کا جھوٹا ہونا ایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے۔
برطانوی عدالتوں نے ریحام خان پر زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کا قانونی نظام پاکستان میں لانے کی کوشش کو آزادی اظہار کے خلاف کہ کر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کا جھوٹا ہونا ایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے pic.twitter.com/D3voVXaC6e
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 15, 2021
عدالتی حکم پروزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے زلفی بخاری سے معافی مانگ لی، ریحام خان نے زلفی بخاری پر کورونا وبا کی روک تھام میں نااہلی اورمنی لانڈرنگ کا الزام بھی غلط تسلیم کرلیا۔ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل اور فیس بک پر غیر مشروط معافی کی ویڈیو شیئر کردی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے عدالتی حکم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سچ کی فتح ہوتی ہے، جہاں قانون کی بالادستی ہوتی ہے وہاں یہ ہی نتیجہ نکلتا ہے۔ زلفی بخاری نے ریحام خان کی ایک ویڈیو بھی ٹویٹ کی جس میں وہ اپنی غلطی کا اعتراف کر رہی ہیں۔
TRUTH ALWAYS WINS!
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) October 15, 2021
Upon court orders, Reham Khan publicly apologises&pays damages for her lies.
IA 1 day we’ll have the same law&justice so certain media persons spreading lies&fake news can be taken to task.This is the result when rule of law is supreme
Next stop:Commissioner Rwp pic.twitter.com/xEKa1YZaQc
خیال رہے زلفی بخاری روز ویلٹ ہوٹل سے متعلق الزام پر ریحام خان کو عدالت لے گئے تھے، عدالت نے ابتدائی سماعت میں بد عنوان، بے ایمان قرار دینے کے چار الزامات، اور چار ٹوئٹ توہین آمیز قرار دیئے، زلفی بخاری کے وکیل نے کیس کو انتہائی توہین آمیز قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
ابتدائی سماعت میں ریحام خان نے موقف اپنایا کہ عوامی مفاد میں قومی اثاثوں کی فروخت کا معاملہ اٹھایا، کسی سی ذاتی دشمنی نہیں، کیس میں زلفی بخاری کی حیثیت کو نقصان نہیں پہنچا جو کہا عوامی مفاد میں تھا، جج نے ریحام خان کی وضاحت مسترد کی جبکہ زلفی بخاری کا مؤقف تسلیم کیا تھا۔