( سٹی 42 ) اپوزیشن جماعتوں کا گوجرانوالہ میں جلسہ، لاہور پولیس نے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے ابتک ڈیڑھ سو ریڈ کر ڈالے۔
سولہ اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ گوجرانوالہ میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے جارہی ہے۔ جلسے کو ناکام بنانے کیلئے حکومت نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ روڈ بلاک کرنے کے لیے پولیس نے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کی ہوئی ہے اور اب تک دو سو سے زائد کنٹینرز پکڑ لیے گئے ہیں۔
کارکنوں کے گرفتاریوں کے لیے سادہ کپڑوں میں فورس تعینات کردہ گئی ہے۔ سادہ کپڑوں میں اہلکار لیگی کارکنوں کے گھروں کے باہر پہرے دے رہے ہیں۔ سینئر نائب صدر ن لیگ لاہور قاری حنیف کے گھر پر پولیس کی آمد ہوئی جس پر چھاپے کی ویڈیو بنانے پر پولیس اہلکار واپس چلے گئے۔
ادھر لیگی کارکنان کی پکڑ دھکڑ کے خلاف مین بازار جلو کے تاجر سراپا احتجاج بن گئے۔ سابق یو سی 182 چئیرمین راشد بٹ کی گرفتاری کے خلاف روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا۔ جلو موڑ بازار کے تاجروں کے مطابق باٹاپور پولیس نے ان کے سابق یو سی چئیرمین کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر عہدیداروں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مظاہرین نے احتجاج میں بینرز اٹھا کر حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ورکرز کی رہائی تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے اور ھر صورت گجرانوالہ جلسے میں شرکت کریں گے۔