قرآن پاک کی تعلیم یقینی نہ بنانیوالے سرکاری و نجی سکولوں کی شامت

govt take strict action
کیپشن: Student in Class
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: حکومت پنجاب نے قرآن کی لازمی تعلیم یقینی نہ بنانے والے سرکاری و نجی سکولوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔
محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب کی نگران ٹیمیں لاہور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے یہ کارروائیاں کر رہی ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کے قرآن لازمی مضمون کے حکم پر عملدرآمد کے لیے سیشن ججز نگران مقرر کیے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب کے سیشن جج اپنے اضلاع میں عدالتی حکم پر عملدرآمد کی نگرانی کریں۔
تمام ضلعی حکام کو ہدایات کی گئی ہے کہ وہ سکولوں میں تعلیم قرآن کا مضمون پڑھانے سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھجوائیں۔مانیٹرنگ ٹیموں کو سکولوں کا روزانہ دورہ کرنے اور احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ ہائی کورٹ نے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ڈسٹرکٹ سیشن ججز کو نگرانی کا حکم دیتے ہوئے محکمہ تعلیم کی ٹیموں کو 15 نومبر سے قرآن نہ پڑھانے والے سکولوں کے خلاف کارروائی کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
دوسری طرف آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے سکولوں میں تعلیم قرآن مضمون لازمی قرار دینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلے پر عمل درآمد کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بیشتر سکولوں میں ابھی تک عربی ٹیچر موجود نہیں اور اسلامیات پڑھانے والوں سے ہی قرآن کی تعلیم دلوائی جا رہی ہے۔ پنجاب میں 51ہزار سرکاری جبکہ ایک لاکھ سے زائد نجی سکول ہیں۔ ان میں قرآن پڑھانے کے لیے علیحدہ سے اساتذہ مقرر کرنا ہوں گے۔