ویب ڈیسک : ملالہ یوسفزئی نےکہا ہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کی جانب سے عائد کردہ پابندیاں عارضی نہیں ہیں۔
برطانوی ذرائع ابلاغ سے انٹرویو میں ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ1996 میں اسی طرح کی ایک پابندی پانچ سال تک قائم رہی تھی۔24 سالہ انسانی حقوق کی کارکن نے گذشتہ مہینے ایک خط میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے پر زور دیا تھا۔ ملالہ کا کہنا تھا کہ ہم طالبان پر زور دے رہے ہیں کہ لڑکیوں کو فوری طور پر مکمل تعلیم تک رسائی دیں، ہم جی 20 رہنماوں اور دیگر عالمی سربراہان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ افغانستان میں لڑکیوں کے حقوق کی حفاظت یقینی بنائیں۔یادرہے طالبان نے ستمبر میں لڑکیوں کو ہائی اسکول جانے سے روک دیا تھا ۔تاہم طالبان کاکہنا تھا کہ یہ پابندی عارضی ہےسکیورٹی کو یقینی بنانے اور اسلامی قوانین کے تحت لڑکے لڑکیوں کا علیحدہ نظام تعلیم نافذ کرنے کے بعد لڑکیوں کو تعلیمی اداروں میں واپس جانے کی اجازت ہوگی۔