(راﺅ دلشاد )نابینا افراد کا احتجاج چھٹے روز میں داخل ہوگیاہے جبکہ موسلا دھار بارش اور اس کے بعد شدید سر دی نے ان کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔نابینا افراد کو گزشتہ رات چئیرنگ کراس سے ناصرباغ منتقل تو کردیاگیا لیکن انہوں نے خیموں سے ادبی بیٹھک کی عمارت میں منتقل ہونے سے انکار کردیا۔
گروپ لیڈر عمر رشید کہتے ہیں کہ ڈی سی لاہور کی ناصر باغ آمد تک عمارت میں منتقل نہیں ہونگے۔انہوں نے پناہ گاہوں سے لایا گیاکھاناکھانے سے بھی انکا ر کر دیا ہے۔تفصیلا ت کے مطا بق عمر رشید نے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب نے صرف وعدے کیے، مطالبات نہیں مانے۔انتظامیہ نے با رش کے بعد ادبی بیٹھک کی عمارت کھلوائی جوپہلے کھلوانی چاہیے تھی۔
ان کا مطا لبہ ہے کہ کنٹریکٹ نابینا ملازمین کو ریگولر کیا جائے جبکہ بے روزگاروں کو نوکری دی جائے۔نابینا افراد ناصر باغ لوئر مال گیٹ پر احتجاج کررہے ہیں۔ ان کو باہر جانے سے روکنے کےلیے گیٹ لاک کردئیے گئے۔نابینا افراد نے پناہ گاہ سے منگوایا گیا کھاناکھانے سے اس وجہ سے انکا ر کیاکہ سیلانی ٹرسٹ اور پناہ گاہوں کا کھانا زکوٰتہ کے پیسوں سے تیار ہوتا ہے،زکوٰتہ کا کھانا نہیں کھائیں گے، انتظامیہ خود کھانا منگوائے گی تو کھا لیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ با رش ہو یا کو ئی اور وجہ ،ہم اپنے مطالبات منظور کروائے بغیر یہا ں سے نہیں جائیں گے۔ہما رے تما م مطالبا ت جا ئز ہیں ۔ہمیں صر ف زبا نی جمع خر چ سے ٹا لا جا رہا ہے۔